حیدرآباد /3 جنوری (سیاست نیوز) مرکزی وزیر سیاحت چرنجیوی نے آج اپنے حامی ارکان اسمبلی سے ملاقات کرتے ہوئے عجلت میں کوئی فیصلہ نہ کرنے کا مشورہ دیا، جب کہ ارکان اسمبلی نے انھیں بتایا کہ کانگریس کے ٹکٹ پر وہ دوبارہ کامیاب نہیں ہوسکیں گے، لہذا عوام کی جانب سے پارٹی چھوڑنے کا دباؤ روز بروز بڑھ رہا ہے۔ واضح رہے کہ ریاستی وزیر انفراسٹرکچر جی سرینواس کے علاوہ دیگر چار ارکان اسمبلی کے بارے میں تلگودیشم میں شامل ہونے کی افواہیں گشت کر رہی ہیں، لہذا کانگریس ہائی کمان کی ہدایت پر چرنجیوی نے اپنے حامیوں سے ملاقات کی اور علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے فیصلہ کے بعد ریاست میں پیدا ہوئی تازہ سیاسی صورت حال کا جائزہ لیا۔ باوثوق ذرائع کے بموجب چرنجیوی نے اپنے حامی ارکان اسمبلی کو کانگریس سے مستعفی نہ ہونے اور نہ ہی کسی دوسری جماعت میں شامل ہونے کا مشورہ دیا، بلکہ کانگریس میں ہی برقرار رہنے پر زور دیا۔
ارکان اسمبلی نے انھیں بتایا کہ ریاست کی تقسیم کے فیصلہ کے بعد سیما۔ آندھرا میں کانگریس کے خلاف لہر چل رہی ہے، لہذا کانگریس کے ٹکٹ پر مقابلہ کیا گیا تو کامیابی کے امکانات موہوم ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم پرجا راجیم کو کانگریس میں ضم کرچکے ہیں، تاہم کانگریس پارٹی اور حکومت میں ہمیں کوئی اہمیت نہیں دی جا رہی ہے۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ریاستی وزیر جی سرینواس راؤ نے بتایا کہ ریاست کو متحد رکھنے کے لئے ہر ممکن کوشش کا مسٹر چرنجیوی نے ہمیں مشورہ دیا ہے۔ اس دوران کانگریس رکن اسمبلی کنا بابو نے کہا کہ چند قائدین کے بارے میں پارٹی چھوڑنے کی افواہوں کے سلسلے میں بھی بات چیت ہوئی اور 23 جنوری سے قبل ایک اور اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جب کہ ریاستی وزیر سی رام چندریا نے کسی بھی رکن اسمبلی کے بارے میں پارٹی چھوڑنے کی تردید کی۔