اساتذہ کے لئے یکساں سروس رولز ضروری

وزیر تعلیم کے سری ہری سے محکمہ تعلیم کے مسائل کی یکسوئی کی توقع
نظام آباد۔ یکم فروری (فیکس) ریاست کے ٹیچرس کی نمائندہ تنظیم پی آر ٹی یو کے قائدین خواجہ معین الدین، سید احمد بخاری، عارف الدین اور اسرار احمد نے مسٹر کڈیم سری ہری کو ریاستی وزیر تعلیم بنائے جانے پر اپنی خوشی و مسرت کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ موصوف پیشہ تدریس سے وابستہ رہ چکے ہیں اور وہ ٹیچرس کے مسائل کو بخوبی جانتے ہیں۔ ان قائدین نے بتایا کہ ریاست تلنگانہ میں محکمہ تعلیم کئی مسائل کا شکار ہے۔ سرکاری اسکولس میں ٹیچرس کی شدید کمی ہے، ٹیچرس تبادلے اور ترقی سے محروم ہیں اور ٹیچرس کے لئے یکساں سروس رولز کو لاگو کرنا لازمی ہے، جس کا طویل عرصہ سے ٹیچرس تنظیم پی آر ٹی یو مطالبہ کر رہی ہے اور اس قانون کے لئے تنظیم کے ریاستی صدر وینکٹ ریڈی، جنرل سکریٹری سروتم ریڈی، ٹیچرس ایم ایل سیز جناردھن ریڈی، پی رویندر اور سابق ایم ایل سی موہن ریڈی متعدد بار ریاستی چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اور ریاستی چیف سکریٹری راجیو شرما سے نمائندگی کرچکے ہیں۔ توقع کی جا رہی ہے کہ موجودہ وزیر تعلیم کڈیم سری ہری یکساں سروس رولز نافذ کریں گے، جس کے ساتھ ہی ریاست تلنگانہ میں ٹیچرس کے تبادلوں کا شیڈول تعلیمی سال کے اختتام کے بعد جاری ہوگا۔ ٹیچرس کو منڈل ایجوکیشن آفیسروں کی جائدادوں پر ترقی ملے گی اور ساتھ DIET/DY DEO، لکچررس، جونیر لکچررس، پیانل گریڈ ہیڈ ماسٹر کے عہدوں پر بھی ترقی ہوگی اور ریاست میں ٹیچرس کے دیگر دیرینہ حل طلب مسائل جس کا پی آر ٹی یو مطالبہ کر رہی ہے، یکسوئی ہوگی۔ تنظیم نے مطالبہ کیا کہ ایسے اسپیشل ٹیچرس جو کہ ماہانہ 398 روپئے تنخواہ پر کام کرچکے ہیں، انھیں سال 1984ء تا 1994ء نو شٹل انکریمنٹ دیا جائے۔ علاوہ ازیں لینگویج پنڈتوں اردو، تلگو اور ہندی کی جائدادوں کو اپ گریڈ کیا جائے۔ ساتھ ہی وظیفہ پر سبکدوش ہونے والے پنچایت راج ٹیچرس کو 300 دن کا ایچ پی ایل دیا جائے۔ تنظیم نے مطالبہ کیا کہ سرکاری ہائی اسکولس میں اٹینڈر، جاروب کش اور نائٹ واچ مین تقررات کئے جائیں اور ٹیچرس کے تقررات کے لئے ڈی ایس سی 2015ء کا انعقاد عمل میں لایا جائے۔