اساتذہ کی 36 ہزار جائیدادوں پر تقررات کا مطالبہ

کریم نگر /3 مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ریاست بھر میں 36 ہزار مدرسین کی جائیدادیں مخلوعہ ہیں ۔ 12 جون تک تقررات ہوجانے چاہئے ۔ بی سی ویلفیر سنگھم قومی صدر آر کشٹیا نے حکومت سے مطالبہ کیا ۔ ٹسٹ کے انعقاد کے نام پر وقت گذاری کریت ہوئے جائیدادوں پر تقررات کو روکے رکھنا حکومت کی نیک نیتی پر سوالیہ نشان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تقررات نہ کئے گئے تو وزراء کا گھیراؤ کرتے ہوئے حکومت کے کام کاج میں خلل پیدا کرنے کیلئے بیروزگار نوجوانوں کو کمر کس کر سامنے آنا ہوگا ۔ وہ یہاں کریم نگر کلابھارتی میں منعقدہ بیروزگاروں کی للکار سنسار میں انہوں نے بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی ۔ ٹیٹ کے انعقاد میں کچھ تکنیکی وجوہات بتلاتے ہوئے ڈی ایس پی کو ملتوی کردینے کیلئے حکومت منصوبہ بندی کر رہی ہے ۔ ضرورت پڑنے پر ڈی ایس سی پروگرام پورا کرتے ہوئے بعد ازاں ٹیٹ کا انعقاد کرے ۔ حکومت کو مشورہ دیا ۔ گھر کو ایک ملازمت کا وعدہ کرتے ہوئے چناؤ سے قبل تیقن دے کر اقتدار پر آجانے کے بعد مختلف بہانوں اور رکاوٹیں دکھلاتے ہوئے ملازمتوں پر تقررات ، جائیدادوں کی تعداد کی کمی دکھلاتے ہوئے بیروزگار تعلیم یافتہ نوجوانوں کی زندگی کے ساتھ کھلواڑ کرتے ہوئے مذاق کیا جارہا ہے ۔ ریاستیں حکومت اپنا طرز عمل بدل دے انتباہ دیا ۔ سرکاری اسکولس میں 36 ہزار ٹیچرس کی جائیدادیں مخلوعہ ہیں تو صرف 10 ہزار پر تقررات کا اعلان صاف ظاہر ہے کہ خانگی تلعیمی اداروں کی حوصلہ افزائی اور پشت پناہی کا معاملہ ہے الزام عائد کیا ۔ لاکھوں ڈگری ، پوسٹ گریجویٹ نوجوان بے روزگار ہیں ۔ انہیں روزگار فراہم کرنے پر توجہ دینے کی بجائے حکومت الٹے سیدھے بہانہ بازی کر رہی ہے ۔ سرکاری تعلیمی اداروں اسکولس میں بہتری استحکام کا وعدہ کرکے آج تعلیمی اداروں اسکول میں بہتری استحکام کا وعدہ کرکے آج تعلیم دینے کیلئے ملازمتوں پر تقررات سے پیچھے ہٹ رہی ہے ۔ نہ صرف تمام مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات ہوں بلکہ تعلیمی نظام کی سخت نگرانی کی جاکر تمام سہولتوں کی فراہمی کئے جانے کامطالبہ کیا ۔ پراجکٹوں ، واٹر گرڈ مشین کا کتیہ کیلئے کروڑوں روپئے مختص کرنے والی حکومت غریب طالب علموں کی فیس امبرسمنٹ ، اسکالرشپ ، بقایاجات کی ادائیگی کرے ، غدا دینے والے کسانوں کے قرض کی معافی کے وعدے کو پورا کریں ۔ کیسا بھی بے روزگار بڑے پیمانے پر جدوجہد کریں اور ملازمتوں حاصل کریں ۔