ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی سمیت مولانا بدر الدین اجمل کی صدر جمہوریہ سے ملاقات

نئی دہلی: فوج کے سربراہ بپن راوت کے ذریعے آسام میں مسلم قیادت پر مبنی آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیمو کریٹک فرنٹ ک عروج کے پس پر دہ بنگلہ دیشی دراندازی کو وجہ قرار دینے کے خلاف فرنٹ کے سربراہ مولانا بدر الدین اجمل کے ساتھ ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی کے ساتھ راشٹر پتی بھون پہنچ کر صدر جمہوریہ رام ناتھ کو وند سے اس متنازع بیا ن کے خلاف شکایت درج کروائی۔

مولانا اجمل نے صدر جمہوریہ کو ایک یادداشت پیش کیا ۔جس میں انہوں نے کہا کہ ہم فوج کا دل سے احترام کر تے ہیں ۔ مگر فوج کے سربراہ کے نے ہماری پارٹی کے خلاف جو بیا ن دیاہے وہ مسئلہ پیدا کر رہا ہے۔

اس لئے صدر جمہوریہ اس معاملہ میں مداخلت کریں اور اس بیان پر وضاحت طلب کریں ۔صدر جمہوریہ نے وفد کی تمام باتیں بغور سماعت کی اور مناسب کاررو ائی کر نے کا تیقن دیا ۔

مولانانے کہا کہ آرمی کے سربراہ کے بیان کے پس منظر کوئی منطق نہیں ہے۔

جس میں انہوں نے ان کے پارٹی پر بنگلہ دیشی دراندازی کا الزام لگا یا تھا۔جب کہ ہماری پارٹی کبھی بھی دراندازی اور غیر ملکیوں کی حمایت نہیں کی۔

بلکہ اے ائی یو ڈی ایف پہلی وہ سیاسی پارٹی ہے جس نے ہند ۔ بنگلہ دیش سر حد کو سیل کرنے کا مطالبہ کیا تھا تا کہ غیر قانونی در اندازی کو روکا جا سکے۔