اروند کجریوال کو حکومت سازی پر تبصرہ کا حق نہیں

نئی دہلی 9 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) بی جے پی نے آج عام آدمی پارٹی لیڈر اروند کجریوال پر سخت تنقید کی جو دہلی کے لیفٹننٹ گورنر نجیب جنگ کو مسلسل تنقیدوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ نجیب جنگ نے صدر جمہوریہ کو ایک رپورٹ روانہ کرتے ہوئے دہلی میں حکومت سازی کی اجازت طلب کی ہے ۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ ایک دستوری عہدہ رکھنے والے ذمہ دار فرد پر تنقید بدبختانہ اور غیر ذمہ دارانہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اروند کجریوال کو دہلی میں حکومت سازی کے عمل پر تبصرہ کرنے کا کوئی اخلاقی حق حاصل نہیں ہے کیونکہ انہوں نے صرف 49 دن کی حکمرانی کے بعد استعفی پیش کردیا تھا اور حکومت کو ناگفتہ بہ حالات میں چھوڑ دیا تھا ۔ بی جے پی کے سکریٹری سریکانت شرما نے کہا کہ لیفٹننٹ گورنر کا عہدہ ایک دستوری عہدہ ہے اور اس عہدہ پر شبہات کا اظہار کرنا بہت بختانہ اور غیر ذمہ دارانہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کجریوال ‘ لوک سبھا انتخابات میں اپنی پارٹی کی شکست کے بعد منظر سے ہٹ گئے ہیں اور وہ صرف اپنی بقا کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ اروند کجریوال نے دہلی میں اسمبلی انتخابات کے بعد حکومت تشکیل دی تھی اور انہیں کانگریس کی تائید حاصل تھی

تاہم بعد میں کانگریس سے اختلافات کے بعد انہوں نے اپنی حکومت کا استعفی پیش کردیا تھا ۔ دہلی کے لیفٹننٹ گورنر نجیب جنگ پر عام آدمی پارٹی تشکیل حکومت کے مسئلہ پر مسلسل تنقیدیں کر رہی ہے جبکہ پارٹی کا الزام ہے کہ انہوں نے بی جے پی کو حکومت سازی کی دعوت دینے کے اشارے دیتے ہوئے اسے بدعنوانیوں میں ملوث ہونے کا موقع فراہم کیا ہے ۔ تاہم دہلی میں حکومت سازی کے تعلق سے خود اپنی پارٹی کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے بی جے پی نے کہا کہ گورنر کی جانب سے حکومت سازی کیلئے مدعو کئے جانے کے بعد ہی پارٹی اس تعلق سے کوئی فیصلہ کریگی ۔ مسٹر کجریوال نے آج دہلی کے لیفٹننٹ گورنر کی جانب سے صدر جمہوریہ کو روانہ کردہ مکتوب کے اقتباسات جاری کئے اور الزام عائد کیا کہ وہ اس سارے عمل میں بی جے پی کی طرفداری کر رہے ہیں۔ نجیب جنگ نے 4 ستمبر کو صدر جمہوریہ کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے صدر جمہوریہ سے اجازت دی تھی کہ وہ بی جے پی کو دہلی میں حکومت بنانے مدعو کرنے کی اجازت دیں۔ مکتوب میں کہا گیا تھا کہ دہلی میں اسمبلی کی تحلیل سے قبل ایک عوامی منتخبہ حکومت قائم کرنے کی کوشش کرنی چاہئے اور اگر صدر جمہوریہ بی جے پی کو ‘ جو واحد بڑی جماعت ہے ‘ حکومت سازی کیلئے مدعو کرنے کی اجازت دیں تو وہ ان کے مشکور رہیں گے۔