ریاست میں غیر یقینی صورتحال ، چیف منسٹر کی زیر قیادت 42 ارکان اسمبلی کا انحراف
ایٹا نگر۔16 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس آج اروناچل پردیش میں اقتدار سے بے دخل ہوگئی جبکہ اس کے 43 ارکان اسمبلی چیف منسٹر پیما کھنڈو کی زیر قیادت انحراف کرکے پیپلز پارٹی آف اروناچل میں ضم ہوگئے۔ اروناچل پردیش میں کانگریس کو صرف دو ماہ قبل دوبارہ اقتدار حاصل ہوا تھا۔ کھنڈو کو جولائی میں ناراضگی کی مہم کے بعد نابم ٹوکی کا جانشین مقرر کیا گیا تھا اور انہوں نے اسپیکر اسمبلی ٹینزنگ نوربو توگ ڈاک کے روبرو 42 ارکان اسمبلی کی پریڈ کروائی۔ اسپیکر نے ان کے پی پی اے میں شمولیت کو تسلیم کرلیا۔ اسمبلی کے ذرائع کے بموجب اس انضمام کی اطلاع کا اعلامیہ اسمبلی کے خبرنامہ میں شائع کیا گیا۔ اس طرح اس سیاسی تبدیلی کو جواز حاصل ہوگیا۔ کانگریس کی حکومت اب صرف منی پور، میگھالیہ اور میزورام میں باقی رہ گئی ہے۔ اروناچل پردیش کی ڈرامائی تبدیلیاں نامور ’’آیا رام گیا رام‘‘ واقعہ کی یاد دلاتی ہیں۔ جبکہ جنتاپارٹی حکومت کے سربراہ بھجن لال نے ہریانہ میں انحراف کیا تھا اور اپنے تمام پارٹی ارکان اسمبلی کے ساتھ کانگریس میں ضم ہوگئے تھے۔ جبکہ اندرا گاندھی 1980 ء میں دوبارہ برسر اقتدار آئی تھیں۔ ٹوکی واحد رکن اسمبلی ہیں جو پی پی اے میں شامل نہیں ہوئے۔ پی پی اے شمال مشرقی جمہوری محاظ کی حریف ہے جو گوہاٹی میں 24 مئی کو قائم ہوا تھا۔