اروناچل پردیش سے بھی زیادہ بد تر ہوجائیں گے حالات : عمر عبد اللہ 

سری نگر : کشمیر کو زمین او رمستقل رہائش پر خصوصی درجہ دینے والے آرٹیکل ۳۵؍ اے کو ختم کئے جانے کی قیاس آرائی کے درمیان ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ او رنیشنل کانفرنس کے لیڈر عمر عبداللہ نے مرکزی حکومت کو انتباہ دیا ہے ۔ انہوں نے پیر کے دن کہا کہ مرکزی حکومت ایسا فیصلہ کرتی ہے تو وادی میں ارونا چل پردیش سے بھی زیاد ہ خراب ہوجائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر میں انتخابات کروانے پر توجہ مرکوز حکومت او رگورنرکی ذمہ داری ریاست میں انتخابات کروانے کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کروائے جانے چاہئے ۔ لو گو ں کو فیصلہ لینے دیں ۔ نئی حکومت خود ہی آرٹیکل ۳۵؍اے کو مستحکم بنانے کے اقدامات کرے گی ۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں وکشمیرمیں مقررہ وقت پر انتخابات منعقد کروانا وزیر اعظم نریندر مودی کیلئے سخت آزمائش کی گھڑی ہوگی ۔ انہوں نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر میں مقررہ وقت پر انتخابات منعقد کروانا وزیر اعظم نریندر مودی کیلئے سخت آزمائش کی گھڑی ہوگی ۔ انھوں نے کہا کہ ۶ ۱۹۹ء میں صرف ایک مرتبہ ضمنی انتخابات کے تمام وقت پر منعقد ہوئے ہیں ۔

عمر عبد اللہ نے کہا کہ آئندہ کچھ دنو ں میں یہ بات واضح ہوجائے گی کہ وزیر اعظم نریندر مودی مقررہ وقت پر انتخابات منعقد کروانے میں کامیاب ہوگی یا ریاست کو سنبھالنے میں ناکام ہوجائے گی ۔