اردو کی ترقی و ترویج کے ذریعہ علم کی روشنی پھیلانے کی کامیاب کوشش

عابد علی خاں ایجوکیشنل ٹرسٹ کے امتحانی مراکز کے دورہ کے بعد ماہرین تعلیم کا تاثر

حیدرآباد 29 جون (سیاست نیوز) عابد علی خان ایجوکیشنل ٹرسٹ اور روزنامہ سیاست کے امتحانات 1994 سے منعقد ہورہے ہیں اب تک 6,39,509 طلبا و طالبات اس امتحانات اردو دانی اردو زباندانی و انشاء میںکامیابی حاصل کئے ہیں۔ 29 جون 2014 ء کے امتحان میں شہر حیدرآباد و سکندرآباد اضلاع آندھرا پردیش و تلنگانہ اور دیگر ریاستوں سے جملہ 8976 طلباء و طالبات اس امتحان میں شریک ہوئے ہیں۔ شہر کے مراکز محبوبیہ اسلامی اسکول، کلپٹرک مشن ہائی اسکول، قاضی پورہ مدرسہ بنات الحرم مکہ مسجد مدرسہ عرشیہ رضوان شاہین نگر دینی تعلیمی و صنعتی تنظیم ملک پیٹ اشرف المدارس یاقوت پورہ امام بخش میموریل ہائی اسکول رین بازار مدرسہ دینیہ رحمانیہ دبیرہ پورہ لٹل برڑز مشن ہائی اسکول بنڈلہ گوڑہ میں طلباء و طالبات کی کافی زیادہ تعداد دیکھی گئی جبکہ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میںواقع 82 مراکز میں اردو دانی 2725، زباندانی 1312 ،انشاء 768 جملہ 14805 طلباء اضلاع آندھرا اور تلنگانہ میں واقع 68 مراکز میں اردو دانی 1033،زباندانی 923 ،انشاء 526 جملہ 2482 طلباء دیگر ریاستوں میں قائم 8 مراکز میں اردو دانی 1010، زباندانی 451،انشاء 228 جملہ 1689 طلباء شریک تھے۔پروفیسر محمد انور الدین کی قیادت میں ڈاکٹر محمد نسیم الدین فریس، ڈاکٹر سی ایچ بشیر الدین، ڈاکٹر ناظم علی، جناب عمرو بن حسین بازہر ریسرچ اسکالر اور جناب برکت علی پر مشتمل ٹیم نے محبوب حسین جگر ہال (احاطہ روزنامہ سیاست) امام بخش میموریل ہائی اسکول رین بازار،اشرف المدارس ہائی اسکول یاقوت پورہ ،نصیر کوچنگ انسٹی ٹیوٹ یاقوت پورہ اور مدرسہ فیضان طیبہ یاقوت پورہ کے امتحانی مراکز کا معائنہ کیا ۔ ٹیم کے ارکان کا تاثر تھا کہ عابد علی خاں ایجوکیشنل ٹرسٹ کے زیر اہتمام منعقد کئے جانے والے اردو دانی اردو زبان دانی اور انشاء کے امتحانات اردو کی نئی نسلوں کو انگلش میڈیم یا کسی اور میڈیم کے ذریعہ تعلیم حاصل رہی ہیں اردو زبان سے روشناس کرانے کا اہم اور تاریخی کارنامہ انجام دے رہے ہیں۔ ان امتحانات میں کمسن بچوں اور بچیوں کے علاوہ عمر رسیدہ مرد و خواتین اور غیر مسلم مرد و خواتین بھی شرکت کررہے ہیں اس طرح اردو زبان کے سیکولر کردار کو بھی بقا اور استحکام حاصل ہورہا ہے ۔ ادارہ سیاست کے تحت مرحوم جناب عابد علی خاں اور جناب محبوب حسین جگر نے جو پودا لگایا تھا آج وہ تناور درخت کی شکل اختیار کرچکا ہے۔ نئی نسلوں تک اردو زبان کو پہنچانا صرف اردو حرف شناسی کی مہارت ہی بہم پہنچانا نہیں ہے بلکہ نئی نسلوں کو زبان کے توسط سے اپنی تہذیبی اور ثقافتی جڑوں سے مربوط کرنا بھی ہے ۔ اس کیلئے عابد علی خاں ایجوکیشنل ٹرسٹ کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔ مرکزی انجمن نسواں برکات عزاء پرانی حویلی مرکز پر جملہ 200 طالبات حاضر رہے سنٹر پر بہت ڈسپلن تھا سبھی اساتذہ تعاون کررہے تھے ۔ محترمہ خدیجہ حسین صاحبہ نے کہا کہ ’’جناب زاہد علی خاں صاحب نے ان امتحانات کے ذریعہ قوم و ملت کی ترقی میں ایک اہم رول ادا کررہے ہیں۔ مرکز مدرسہ دینیہ رشیدیہ و شاہ حسین الاوہ بی بی میں جملہ 169 طلبہ امتحان میں شریک رہے ۔ ان امتحانات میں ایسے طلبہ بھی شریک تھے جو دن کے اوقات میں ترکاری فروخت کرتے ہیں۔ ایسے طلبہ بھی شریک امتحان رہے جن کے ماں باپ غربت کی وجہ سے اپنے بچوں کو اسکول نہیں روانہ کرتے ان امتحانات کے ذریعہ انہیں لکھنے پڑھنے کی سہولت حاصل ہورہی ہے۔مدرسہ دینیہ رحمانیہ میں جملہ 111 طلبہ شریک امتحان رہے۔ یہاں پر بہت چھوٹی عمر کے طلبہ بھی شریک امتحان رہے۔ مرکز مدرسہ دینیہ رحمانیہ جو 49 سالہ تنظیم ہے یہاں 10 دینی مدارس ہیں ۔ جملہ 80 طلبہ حاضر رہے ۔ جناب وہاج الدین صاحب نے بہت ہی ڈسپلن سے ان امتحانات کو منعقد کیا ۔ وفد میں نکہت آراء شاہین پرنسپل اورینٹل اردو کالج حمایت نگر ،محترمہ ہاجرہ ،نجمہ بیگم ،ہاجرہ سلطانہ اور محمد عمران ،گائیڈ ایم این بیگ،شیخ نظام الدین لئیق فوٹو گرافر سیاست وفد میں شامل رہے۔ ان امتحانات میں گرہست خواتین بھی شامل رہیں ۔ ایسے خواتین بھی شامل رہیں جو بالکل ناخواندہ ہیں جس طرح سرسید احمد خاں نے قوم کو جہالت سے نکالنے کے لئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی قائم کی اسی طرح جناب زاہد علی خاں صاحب نے ان امتحانات کے ذریعہ اپنی قوم و ملت کو جہالت کے گھٹا ٹوپ اندھیرے سے نکالنے کی کوشش کررہے ہیں۔ دریں اثناء نازیہ بی ٹیک ،سیدہ فاطمہ ایم فل اسکالر اور نجمہ سلطانہ پی ایم ڈی اسکالر نے آج اردو دانی ،زبان دانی ،انشاء کے امتحانی مراکز کا دورہ کیا اور بتایا کہ انہیں یہ دیکھ کر خوشی و مسرت ہوئی کہ جناب زاہد علی خاں صاحب کی کاوشوں اور محنت سے کئی بچوں اور بڑوں کو اردو سیکھنے کا موقع ملا ہے اور ہم نے دیکھا کہ کئی مراکز پر عمر رسیدہ لوگ اور خواتین بھی اردو کا امتحان دے رہی ہیں اور کئی لڑکیوں کو اپنی تعلیم جاری رکھنے کا موقع ملا ہے ہم سب زاہد علی خاں صاحب سے گذارش کرتے ہیںکہ ان بچوں کو انعامات سے بھی نوازیں۔ جس سے ان کو اردو سیکھنے کا شوق پیدا ہوگا۔علاوہ ازیں چار رکنی وفد جس میں محمد فرید الدین کی رہنمائی میں محمد عمران، افسر شریف، حافظ ڈاکٹر احمد شریف، تین مراکز کا معائنہ کیا جس میں بنات الحرم مکہ مسجد، لڑکیوں کی خاصی تعداد دوسرا لٹل برڑز ہائی اسکول بنڈلہ گوڑہ اور تیسرا کلپڑک مشن ہائی اسکول قاضی پورہ جہاں کافی تعداد میں طلباء و طالبات امتحان لکھتے ہوئے دیکھے گئے ۔ بچوں میں اردو کا شوق زیادہ سے زیادہ پایا گیا اور ہم یہ گذارش کرتے ہیںکہ طلباء و طالبات کو اسنادات کے ساتھ ترغیبی انعامات بھی دیئے جائیں تا کہ اردو کے فروغ میں کام آئے۔