کڑپہ۔/27فبروری، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)انجمن ترقی اردو ضلعی شاخ کڑپہ ( اے پی ) اور وسیلہ اردو ٹی وی کے زیر اہتمام جشن یوم مادری زبان بمقام ھدی ہائی اسکول چاند پھرا گنبد، حسن بخاری اردو ہال کڑپہ میں منعقد ہوا۔ مہمانوں کا تعارف و استقبال معتمد عمومی انجمن ترقی اردو کڑپہ سید ہدایت اللہ نے کیا۔ جلسہ کی کارروائی کنوینر سید شکیل احمد شکیل شریک معتمد انجمن ترقی اردو کڑپہ و ڈائرکٹر وسیلہ اردو ٹی وی تھے۔ جلسہ کی صدارت سید شاہ مصطفے حسین بخاری صدر انجمن ترقی اردو کڑپہ و سجادہ نشین آستانہ بخاریہ کڑپہ نے کی اور کہا کہ مادری زبان کا مطلب ہے کہ بچہ اپنی ماں کے دودھ کے ساتھ زبان سیکھتا ہے، مادری زبان میں تعلیم ترقی کی ضامن ہے۔ اپنے خیالات، جذبات و احساسات، رجحانات کو بچہ اپنی مادری زبان میں ہی بہتر طریقہ سے اظہار کرسکتا ہے۔ مادری زبان اردو ایک زندہ زبان ہے اور یہ زندہ تہذیب کی علامت ہے۔مہمان خصوصی جناب ظہیر ناصری، شاعر و ادیب، محبوب نگر نے کہا کہ آج انٹرنیٹ و گلوبلائزیشن کا دور ہے اس کے لئے انگریزی تعلیم ضروری ہے لیکن بچوں کو اس کے ساتھ ساتھ اردو تعلیم جو ہماری مادری زبان ہے وہ بھی دی جانی چاہیئے، زبان دوم کی حیثیت سے سہی یا کم از کم گھروں میں اس تعلیم کا انتظام کیا جائے۔ اسلام کا قیمتی اثاثہ اردو زبان میں ہی شامل ہے۔ اعزازی مہمان ڈاکٹر اقبال خسرو قادری مدیر دبستان سہ ماہی کڑپہ نے کہا کہ اگر کسی قوم کو مٹانا ہو تو اس قوم کی مادری زبان کو ختم کیا جائے تو اس کی تہذیب و تمدن زبان دونوں ختم ہوجاتے ہیں اور اردو کے ساتھ ایسی کوششیں ہورہی ہیں۔ جو شخص اپنی مادری زبان پر عبور رکھ سکتا ہے تو دیگر زبانوں میں بھی مہارت پیدا کرسکتا ہے۔ اجلاس میں جناب جیلانی پاشاہ، اشرف علی خاں، سراج الدین نے تقاریر کئے۔ جناب شیخ عبدالستار فیصی کی اردو نظموں کا اجراء عمل میں آیا۔ شعراء ڈاکٹر محی الدین امجد، ظہیر کانپوری، انداز شرفی، حیدرآباد فیضی اقبال نیازی کدری، عمر صاحب نے رادو نظمیں سنائیں۔ تقریری مقابلوں میں کامیاب طالبات حاجرہ، سلمیٰ، رضیہ سلطانہ، عرشیہ، فاطمہ، امینہ اور محسنہ کو انعامات و اسناد سے نوازا گیا۔ مہمانوں اور شعراء کی گلپوشی و شال پوشی کے ساتھ تہنیت پیش کی گئی۔ شعراء ستار، شکیل، سردار ساحل ، ہادی، غیاث شارب، مقبول، یونس طیب، قدیر پرویز وغیرہ نے شرکت کی۔