اردو اکیڈیمی اور حج کمیٹی اسکیمات پر کامیابی کے ساتھ عمل آوری

حیدرآباد۔ 31 ۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) اقلیتی اداروں کی کارکردگی کے بارے میں اگرچہ اقلیتوں میں بالعموم مایوسی پائی جاتی ہے لیکن صرف دو اقلیتی اداروں نے جاریہ سال اپنے مقررہ نشانہ کی تکمیل کرتے ہوئے بہتر کارکردگی کا ثبوت دیا ہے۔ اردو اکیڈیمی اور حج کمیٹی نے نہ صرف اپنی اسکیمات پر مکمل عمل آوری کو یقینی بنایا بلکہ الاٹ کردہ بجٹ کو بھی خاطر خواہ طور پر خرچ کیا ہے۔ حکومت نے اقلیتی بہبود کیلئے جاریہ سال 1030 کروڑ روپئے کا بجٹ مختص کیا لیکن مالیاتی سال کے باقی تین ماہ میں نصف بجٹ کا خرچ بھی ممکن نظر نہیں آتا۔ اسکیمات پر عمل آوری اور بجٹ کے خرچ کی سست رفتار کے باوجود اردو اکیڈیمی نے اپنی 21 اسکیمات میں 14 پر عمل آوری مکمل کرلی جبکہ باقی اسکیمات پر عمل آوری جاری ہے۔ یہ وہ اسکیمات ہیں جن پر مالیاتی سال کے اختتام تک عمل آوری کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ 4 اسکیمات ایسی ہیں جن پر عمل آوری نئے سال کے آغاز پر کی جائے گی۔ جن میں کتابوں پر ایوارڈ ، اردو مینو اسکرپٹ کی اشاعت کیلئے مالی امداد، اردو اسکولوں کیلئے انفراسٹرکچر کی فراہمی کی امداد کے علاوہ کارنامہ حیات ایوارڈ شامل ہیں۔ ڈائرکٹر سکریٹری اردو اکیڈیمی و اسپیشل آفیسر حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور نے بتایا کہ جن 14 اسکیمات پر عمل آوری مکمل کرلی گئی ،

ان میں مولانا ابوالکلام آزاد قومی ایوارڈ ، بیسٹ اردو ٹیچر ایوارڈ ، بیسٹ اردو اسٹوڈنٹس ایوارڈ ، اردو لائبریریز کو مالی امداد، اردو نیوز ایجنسیز ، اردو ادیبوں ، صحافیوں اور اردو کتابوں کو مالی امداد ، اردو کے ماہنامہ اور ہفتہ وار جرنلس کی امداد ، چھوٹے اردو اخبارات اور اردو کی رضاکارانہ تنظیموں کو گرانٹ کی منظوری شامل ہے۔ اردو اکیڈیمی نے انٹرمیڈیٹ کی نصابی کتب کی اردو اشاعت کا کام مکمل کرلیا ہے۔ مشاعروں ، سمینار ، سمپوزیم اور دیگر فروغ اردو سے متعلق سرگرمیوں کیلئے امداد کی اجرائی کی اسکیم جاری ہے جو مالیاتی سال کے اختتام تک جاری رہے گی۔ دکنی کلاسیکل اور ماڈرن لینگویج کے تحفظ سے متعلق اسکیم پر عمل آوری باقی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے اردو اکیڈیمی کیلئے 12 کروڑ کا بجٹ مختص کیا جس میں تحفظ اردو اور فروغ اردو کیلئے 8 کروڑ مختص کئے گئے جس میں سے 88 لاکھ 69 ہزار جاری کئے گئے۔

اکیڈیمی نے یہ بجٹ تقریباً خرچ کردیا ہے۔ اردو کمپیوٹرس میں طلبہ کو ووکیشنل ٹریننگ کی اسکیم کے تحت تین کروڑ مختص کئے گئے جس میں 65 لاکھ 70 ہزار جاری کئے گئے اور مکمل بجٹ خرچ کیا گیا۔ اقلیتوں کی اسکیمات کے سلسلہ میں شعور بیداری کیلئے ایک کروڑ روپئے مختص کئے گئے جس میں 9 لاکھ 85 ہزار جاری کئے گئے۔ اکیڈیمی نے سارا جاری کردہ بجٹ اسکیم پر خرچ کردیا ہے۔ اکیڈیمی کے تحت تلنگانہ میں 43 کمپیوٹر سنٹرس اور 30 لائبریریز کام کر رہی ہیں جبکہ آندھراپردیش میں 36 کمپیوٹر سنٹرس اور 36 لائبریریز ہیں۔ ان دونوں کیلئے تلنگانہ میں جملہ 180 اور آندھراپردیش میں 185 عارضی ملازمین خدمات انجام دے رہے ہیں۔ کمپیوٹر سنٹرس میں امتحانات مکمل ہوگئے اور نئے بیاچس کا آغاز ہوچکا ہے۔

پروفیسر ایس اے شکور نے کہا کہ اردو اکیڈیمی کی تلنگانہ اور آندھراپردیش میں تقسیم کا عمل اندرون ایک ہفتہ مکمل کرلیا جائے گا۔ اکیڈیمی میں مستقل ملازمین کی تعداد 27 ہے اور 10 جائیدادیں مخلوعہ ہیں۔ دوسرا اقلیتی ادارہ حج کمیٹی ہے جس میں حج کیمپ 2014 ء کے کامیاب انعقاد کے ذریعہ جاریہ سال کی ذمہ داری کو بخوبی نبھایا ہے۔ جنوری سے حج سیزن 2015 ء کی سرگرمیوں کا آغاز ہوجائے گا۔حکومت نے حج کمیٹی کے لئے دو کروڑ روپئے بجٹ مختص کیا جس میں پہلے مرحلہ میں 55 لاکھ 14 ہزار روپئے جاری کئے گئے جبکہ دوسرے مرحلہ میں 82 لاکھ 86 ہزار روپئے جاری کئے گئے ۔ حج کمیٹی کو مزید 62 لاکھ روپئے کی اجرائی باقی ہے۔ حکومت نے حج انتظامات کے سلسلہ میں دو کروڑ کا بجٹ ایک ہی وقت میں جاری کرنے کا تیقن دیا تھا لیکن اس پر عمل ا