اردن : ایک عورت کے بیک وقت چار شوہر

عمان۔ 25 فبروری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) مسلم دنیا میں سے عرب ممالک میں خاص طور پر مردوں کی بیک وقت چار چار عورتوں سے شادیاں تو عام ہیں اور ان میں سے بعض کے دلچسپ قصے بھی منظرعام پر آتے رہتے ہیں لیکن اردن میں ایک عورت کی بیک وقت چارمردوں سے شادیوں کا منفرد کیس سامنے آیا ہے۔اس عورت نے بیک وقت دو شامی مردوں ،ایک اردنی اور ایک سعودی سے شادی کررکھی ہے اور وہ حاملہ ہے جس پر اس کے چاروں خاوند ہونے والے بچے کے باپ ہونے کے دعوے دار ہیں اور وہ اس معاملے کو عدالت میں لے آئے ہیں۔لندن سے شائع ہونے والے عربی روزنامے الحیات میں اسی ہفتے شائع شدہ ایک رپورٹ کے مطابق یہ کیس اب اردن کے شمالی قصبے الرمثا کی ایک عدالت میں زیر سماعت ہے۔

ان چاروں مردوں میں سے ہر ایک نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ خاتون کو اسی سے حمل ہوا ہے اور ان میں سے ہر مرد اس خاتون کی کسی اور مرد کے ساتھ شادی شدہ ہونے سے متعلق لاعلمی ظاہر کررہا ہے۔عدالت نے اب اس الجھے ہوئے معاملے کو سلجھانے کے لیے ان پانچوں کا ڈی این اے ٹسٹ کرانے کا حکم دیا ہے۔اس خبر کی اشاعت کے بعد بہت سے لوگوں نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا ہے کہ ایک مسلم معاشرے میں بھی اس طرح ہوسکتا ہے کہ ایک عورت نے بیک وقت چار شادیاں کر لی ہیں۔واضح رہے کہ اسلام میں مردوں کو تو چار تک شادیاں کرنے کی اجازت ہے لیکن عورت کی بیک وقت ایک سے زیادہ مردوں کے ساتھ شرعی اور قانونی طور پر شادی کی ممانعت ہے اور اگر کوئی عورت ایسا کرے تو اس کو حرام کاری قراردیا جاتا ہے اور عورت شرعی سزا کی مستوجب ہوجاتی ہے۔