اراضی سروے کے دوران وقف اراضیات کے تحفظ کیلئے خصوصی ٹیموں کی تشکیل

ضلعی کلکٹرس کو ریکارڈس پیش کیا جائے گا، چیرمین وقف بورڈ کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر کو ہدایت
حیدرآباد۔/30ستمبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ نے جاریہ اراضی سروے میں اوقافی اراضیات کے تحفظ کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ ٹیمیں اوقافی اراضیات کے ریکارڈ کے ساتھ ہر ضلع کو روانہ کی جائیں گی اور ضلع کلکٹرس اور دیگر ریونیو عہدیداروں سے ملاقات کرتے ہوئے ریکارڈ حوالے کیا جائے گا۔ یہ ٹیمیں اضلاع میں جاری اراضی سروے میں شامل ہوکر اوقافی اراضیات کی نشاندہی کریں گے۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے اس سلسلہ میں چیف ایکزیکیٹو آفیسر منان فاروقی کو ہدایت دی ہے کہ وہ دسہرہ کی تعطیلات کے ساتھ ہی حیدرآباد سے ریکارڈ کے ساتھ ٹیموں کو روانہ کردیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع میں موجود انسپکٹر آڈیٹر کے علاوہ یہ ٹیم سروے میں شامل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ اس بات کی کوشش کررہا ہے کہ ایک انچ اوقافی اراضی بھی غیر مجاز قابضین کے قبضہ میں جانے نہ پائے۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ میں موجود اراضیات کے ریکارڈز کو ریونیو ریکارڈز سے مربوط کرتے ہوئے اراضیات کا تحفظ کیا جاسکتا ہے۔ سروے سے استفادہ اور وقف بورڈ ٹیموں کے کام کی نگرانی کیلئے بورڈ کے تین ارکان اور بعض عہدیداروں کی کمیٹی قائم کی گئی جو حیدرآباد سے اس کام کی نگرانی کریں گے۔ چیف ایکزیکیٹو آفیسر منان فاروقی نے بتایا کہ ضرورت پڑنے پر اضلاع کا دورہ کرتے ہوئے وہ خود بھی ریونیو عہدیداروں سے ملاقات کریں گے۔ وقف بورڈ نے ضلع کلکٹرس اور ماتحت ریونیو عہدیداروں کو ضروری ہدایات جاری کرنے کی ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی سے خواہش کی۔ منان فاروقی نے بتایا کہ وقف بورڈ میں موجود تعلیم یافتہ نوجوانوں کو ریکارڈ کے ساتھ ہر ضلع کو روانہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام اراضیات کے ریکارڈ کو یکجا کیا گیا ہے اور اس میں عدالتوں میں زیر تصفیہ اراضیات کے ریکارڈ کی علحدہ نشاندہی کی گئی ہے تاکہ ریونیو حکام اس تنازعہ کا جائزہ لے کر اسے وقف اراضی کے طور پر شامل کرسکیں۔ حکومت نے متنازعہ اراضیات کے مسئلہ کی دوسرے مرحلہ میں یکسوئی کا فیصلہ کیا ہے۔ 15 ستمبر سے جامع اراضی سروے کا آغاز ہوا جو 15 ڈسمبر تک جاری رہے گا۔