حیدرآباد یکم / مئی ( سیاست نیوز ) صنعتوں کیلئے حاصل کردہ اراضیات کی ذاتی مصارف میں استعمال کے خلاف تلنگانہ کے طلبہ نے آج زبردست احتجاج منظم کیا ۔ تلنگانہ بڑگو ویدیا تولہ ویدیکا جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے احتجاج منظم کیا اوراس طلبہ تنظیم کے ایک رکن نے علاقہ کوٹھی میں ایک سیل فون ٹاور پر چڑھ گئے ۔ اس اقدام کے بعد علاقہ میں سنسنی پھیل گئی اور تقریباً 3 گھنٹے بعد انہیں نیچے اتار لیا گیا ۔ طالب علم جو خودکشی کی دھمکی دیرہا تھا ۔ ان افراد سے اراضیات واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔ جو افراد صنعتیں قائم کرنے کیلئے اراضیات حاصل کی تھیں اور ان اراضیات پر اب وہ سنیما گھر ، ہوٹلیں ، کالجس و دیگر مصارف رئیل اسٹیٹ کا استعمال کر رہے ہیں جس کے سبب ریاست میں بے روزگاری کے اوسط میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ پولیس نے طویل مشقت اور اپنی ڈھنگ کی پالیسی کے تحت ٹاور سے ان نوجوانوں کو نیچے اتارنے میں کامیابی حاصل کرلی ۔ ان طلبہ کا کہنا ہے کہ ناچارج آئی ڈی اے کے علاوہ شہر کے اطراف واقع انٹرنیشنل علاقوں میں بے پناہ دھندلیا جاری ہے ۔ انہیں اراضیات اس وقت مختص کی گئی تھی جس وقت متحدہ ریاست تھی اور اب جبکہ ریاست تلنگانہ الگ ہوچکی ہے ۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ اقدامات کرتے ہوئے انصاف کرے اور بے روزگاری کے اوسط کو کم کرنے کے موثر اقدامات کریں ۔