اراضیات اور لے آوٹس کو باقاعدہ بنانے 15 اکٹوبر تک درخواستوں کی یکسوئی

13 ہزار 335 درخواستیں مسترد ، فیس کی عدم ادائیگی کا شاخسانہ ، درخواستوں کا باریکی سے جائزہ
حیدرآباد۔ 29ستمبر (سیاست نیوز) مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں اراضیات اور لے آؤٹس کو باقاعدہ بنانے کے لئے داخل کردہ درخواستوں کی یکسوئی 15 اکٹوبر تک مکمل کرلی جائے گی۔ کمشنر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے کہا کہ متعلقہ شعبہ کے عہدیدارو ںکو اس بات کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ وہ 15اکٹوبر سے قبل اپنی مکمل رپورٹ پیش کردیں کیونکہ ان کی اس رپورٹ کی وصولی کے بعد جی ایچ ایم سی کی جانب سے قطعی رپورٹ جاری کی جائیں گی۔ ڈاکٹر بی جناردھن ریڈی کمشنر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے بتایا کہ شہر حیدرآباد کے بلدی حدود میں موجود کھلی اراضیات اور لے آؤٹس کی منظوری کیلئے جملہ 85 ہزار 337 درخواستیں موصول ہوئی تھیں جن میں 9ہزار 542درخواستوں کی تنقیح عمل میں لائی جانی باقی ہے جبکہ مابقی درخواستوں کی یکسوئی مختلف مراحل میں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ابتدائی مرحلہ کی تنقیح کے دوران 13 ہزار 335 درخواستیں مسترد کی جا چکی ہیں جو کہ 10ہزار روپئے کی فیس ادا نہ کرنے کی وجہ سے مسترد کی گئی ہیں۔ اسی طرح تالاب کے شکم‘ نالا اور ایف ٹی ایل کے تحت ریکارڈ اراضیات کو باقاعدہ بنانے کے لئے داخل کردہ 3ہزار 675 درخواستوں کو بھی مسترد کردیا گیا ہے ۔ کمشنر جی ایچ ایم سی نے بتایاکہ تاحال 10ہزار 661درخواستوں کی یکسوئی عمل میں لائی جا چکی ہے اور ان درخواست گذاروں کو اس بات سے مطلع کردیا گیا ہے۔ ڈاکٹر بی جناردھن ریڈی نے بتایا کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں کھلی اراضیات کو باقاعدہ بنانے کے سلسلہ میں موصولہ درخواستو ںکا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ شکم اور نالا کی اراضیات کوباقاعدہ بنانے کی درخواستوں کی تنقیح کی جا سکے اسی لئے اس عمل کو مکمل کرنے میں کچھ تاخیر ہو رہی ہے لیکن متعلقہ شعبہ کے تمام عہدیداروں کو اس بات کی ہدایت جاری کردی گئی ہیں کہ وہ 15اکٹوبر سے قبل ان تمام درخواستوں کی یکسوئی کو ممکن بنائیں جن کی درخواستیں زیر التواء ہیں۔ عہدیدار وں نے بتایا کہ حیدرآباد کے حدود میں موجود ان کھلی اراضیات کے سروے اور ان کے ریکارڈس کی تنقیح کے علاوہ ایل آر ایس کیلئے داخل کردہ درخواست کا جائزہ لینے کے بعد ہی ان کی یکسوئی کو ممکن بنایا جائے گا کیونکہ عجلت میں کسی بھی طرح کے غلط فیصلہ کے مکمل اسکیم پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اسی لئے جی ایچ ایم سی حدودمیں موجود اراضیات کے لئے داخل کردہ درخواستوں کی یکسوئی کے لئے 15اکٹوبر تک کی اضافی مہلت فراہم کی گئی ہے۔