میدک /4 مئی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) جناب غلام صمدانی مرحوم ٹیکمالی ہمیشہ اپنی جانب سے قائم کردہ مدرسہ اردو ماڈل اسکول کی ترقی کیلئے کوشاں رکہتے تھے ۔ صمدانی صاحب محب اردو تھے ۔ انہیں ادب سے بڑی دلچسپی تھی وہ ہمیشہ مسلم نونہالوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے سنجیدہ اقدامات کرتے تھے ۔ اردو ماڈل اسکول میں موجودہ کمیٹی کی جانب سے غریب مستحق خواتین و لڑکیوں کو شعبہ ٹیلرنگ میں تربیت دینے کیلئے مدرسہ ہذا میں ٹیلرنگ سنٹر قائم کیا گیا ۔ جس کا افتتاح بانی اردو ماڈل اسکول غلام صمدانی صحب مرحوم کے فرزند جناب عبدالصبور جاوید اور محمد سلیم الدین کے ہاتھوں عمل میں آیا ۔ مولانا برکات احمد ندوی کے قرات کلام پاک سے افتتاحی تقریب کا آغاز ہوا ۔ سبھی شرکاء نے جناب غلام صمدانی مرحوم کے خدمات کو بھرپور خراج ادا کریت ہوئے اعتراف خدمات سے متعلق اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ 1978 میں قائم شدہ اس مدرسہ سے پرائمری سطح تک تعلیم حاصل کرکے آج بحیثیت اسکول اسسٹنٹ خدمات انجام دینے والے مسٹر محمد اصغر حسین نے اردو ذریعہ تعلیم کی اہمیت و افادیت سے متعلق کہا کہ نئی نسل کو اردو ذریعہ تعلیم کی طرف راغب کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اردو ذریعہ تعلیم سے نونہالوں کو ادب سے لگاؤ ہوتا ہے ۔ ان کی بہتر انداز میں کردار کشی ہوتی ہے ۔ مذہبی کتب کا بآسانی مطالعہ کیا جاسکتا ہے ۔ قرآن کریم پڑھ کر ترجمہ پڑھنے کا نصیب حاصل ہوتا ہے ۔ دین سے زبردست لگاؤ پیدا ہوتا ہے ۔ موجودہ کمیٹی کے صدر جناب محمد جعفرکے تقریب اعتراف خدمات و افتتاح سوینگ سنٹر کی کارروائی چلاتے ہوئے مدرسہ کی تفصیلی رپورٹ پیش کی ۔ مسٹر محمد عارف حسین نے مرحوم غلام صمدانی کے اس وقت حیدرآباد کے سفر سے متعلق پیش آئے واقعہ کا علم لاتے ہوئے بتایا کہ بانی مدرسہ سفر حیدرآباد کیلئے بس میں سوار تھے ۔ اپنے بازو کی نشست پر بیٹھے ہوئے ایک ایل آئی سی کے مسلم منیجر سے بات چیت کی اپنا تعارف کروایا ۔ جس پر منیجر ایل آئی سی نے ان کی درخواست پر مدرسہ کا معائنہ کیا اور اس وقت زیر تعلیم تمام طلباء میں اپنے خرچ سے یونیفارم سلوایا۔ اسی طرح کئی ایک واقعات کا انہوں نے علم میں لاتے ہوئے کہا کہ ہر وقت غلام صمدانی کو اپنے جانب سے لگائے گئے اس پودے کی آیاری کی فکر ہوا کرتی تھی ۔ بانی غلام صمدانی کے بھانجے موظف ڈی ایف او جنگلات نے بھی اپنے ماموں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ۔
انہوں نے مسلمانوں کو آپسی اتحاد پر زور دیا اور مدرسہ کو اردو اکیڈیمی سے کمپیوٹرس حاصل کرنے کی کمیٹی کو ترغیب دی ۔ صدر اقلیتی سیل ٹی آر ایس محمد فاضل نے اپنے خطاب میں مقامی ایم ایل اے ریاستی ڈپٹی اسپیکر قانون ساز اسمبلی پداما دیویندر ریڈی سے مدرسے کیلئے پانچ کمپیوٹر سیٹس کی منظوری کیلئے نمائندگی کرنے کا تیقن دیتے ہوئے کہا کہ اردو ماڈل اسکول کی کمیٹی کو ٹیلرنگ سنٹر قائم کرنے پر مبارکباد دی اور اپنی جانب سے مزید دو سلائی مشین فراہم کرنے کا تیقن دیا ۔ اس تقریب کو مقامی جماعت اسلامی یونٹ کے قائدین مسرز میر ظفر اللہ طاہر ، محمد فاضل حسین اسکول اسسٹنٹ ، محمد عزیز الدین اسکول اسسٹنٹ ، نائب صدر کمیٹی فرزند بانی ماڈل اسکول جناب عبدالمعید ماجدؔ جناب محمود علی تحصلدار ، محمد امام الدین نے بھی مخاطب کیا ۔ اس تقریب میں عہدیداران کمیٹی اردو ماڈل اسکول مسرز سید فخرالدین ، حمیدالدین قمر ، مجیدالدین مجیب ، محمد فاضل ، محمد واجد ، میر اصغر علی کے علاوہ جناب محمد عبدالبشیر واجد ، محمد عبدالشہید راشد ، محمد ذکی ، غنی صابر ، سید ا سرار الدین ، خواجہ سہیل محی الدین کونسلر بلدیہ ، عبدالباعث فراصت ، غوث محی الدین ، ایم اے ستار ، منظور احمد ، محمد عدیل ، محمد رضوان الدین انجینئیر ، محمد ایاز ایم اے باسط موظف منصف مجسٹریٹ ، قادر بھائی ، سید مقبول موظف مدرس ارکلہ کے علاوہ معززین شہر کی بڑی تعداد شریک تھی ۔