ادارہ جات مقامی کے انتخابات میں ٹی آر ایس بہترین مظاہرہ کرے گی

انتخابات میں شکست اور کامیابی ہوتی رہتی ہے ۔ کے ٹی آر کارگزار صدر ٹی آر ایس کا بیان
حیدرآباد۔29مئی (سیا ست نیوز) انتخابات میں شکست اور کامیابی ہوتی رہتی ہے اور ہر طرح کے حالات کا سامنا سیاسی جماعتوں کو کرنا ہوتا ہے ۔عوام سیاسی جماعتوں کے مستقبل کو طئے کرتے ہیں اس با ت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا ۔ سیاسی جماعتوں اور قائدین کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کے درمیان رہتے ہوئے ان کے مسائل کو حل کرنے میں کوئی کسر باقی نہ رکھیں پھر وہ اس بات کا دعوی کرسکتے ہیں کہ انہیں عوام کامیابی سے ہمکنار کریں گے۔ کارگذار صدر تلنگانہ راشٹر سمیتی مسٹر کے ٹی راما راؤ نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ ادارہ جات مقامی انتخابات میں تلنگانہ راشٹر سمیتی بہترین مظاہرہ کرے گی لوک سبھا انتخابات کے جو نتائج آئے ہیں وہ ٹی آر ایس کے لئے مستقل نہیں ہیں اسی لئے تلنگانہ راشٹر سمیتی کارکنوں اور قائدین کو مایوسی کا شکار ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہو ںنے بتایا لوک سبھا انتخابات کے دوران غیر متوقع لہر دیکھی گئی ہے اور عوام کے درمیان پہنچنے والے قائدین کو عوام نے پسند بھی کیا ہے اس بات سے انکار نہیں کیا جانا چاہئے ۔ مسٹر کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں جلد ہی ادارہ جات مقامی کے انتخابات کے نتائج جاری کئے جانے والے ہیں انہیں امید ہے کہ ادارہ جات مقامی انتخابات میں تلنگانہ راشٹر سمیتی بہترین مظاہرہ کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں عوام کے درمیان قومی مسائل رہے اور عوام نے قومی سیاست کو نظر میں رکھتے ہوئے فیصلہ کیا ہے

اس بات کو تسلیم کیا جانا چاہئے ۔انہوں نے بتایا کہ ریاست تلنگانہ میں مسز کے کویتا کی شکست کے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جب وزارت عظمی کے دعویدار راہول گاندھی اور سابق وزیر اعظم مسٹر ایچ ڈی دیوے گوڑا کو شکست ہوسکتی ہے تو تلنگانہ راشٹر سمیتی امیدواروں کی شکست کوئی معنی نہیں رکھتی۔ انہوں نے ریاست کی ترقی میں ٹی آر ایس کے کردار کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاست تلنگانہ کی ترقی میں تلنگانہ راشٹر سمیتی حکومت نے کوئی کسر باقی نہیں رکھی اور ریاست تلنگانہ کو اندرون 5برس فلاحی ریاست کا درجہ دلوانے میں کامیابی حاصل کی ہے جو کہ بہت بڑی کامیابی رہی اس کے باوجود ٹی آر ایس کو لوک سبھا انتخابات میں چند نشستوں پر شکست سے یہ واضح ہوتا ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران عوام کی ترجیحات کچھ اور رہی ہیں جنہیں سیاسی جماعتیں سمجھنے سے قاصر تھیں۔ کارگذار صدر ٹی آر ایس نے کہا کہ ریاست تلنگانہ کی ترقی کیلئے حکومت کی جانب سے جو منصوبہ تیار کیا گیا ہے اس پر عمل آوری کیلئے ممکنہ اقدامات کئے جائیں گے۔ انہو ںنے ریاستی کابینہ کی توسیع کے متعلق کہا کہ چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو اختیار حاصل ہے کہ وہ کب ریاستی کابینہ کی توسیع کا فیصلہ کرتے ہیں اور توسیع میں کن قائدین کو شامل کیا جاتا ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ تلنگانہ راشٹر سمیتی نے لوک سبھا انتخابات کے دوران منظم انداز میں انتخابی مہم چلائی اور عوام سے راست ملاقات کو ترجیح دینے کے علاوہ عوام کے درمیان پہنچ کر ان کے مسائل کے متعلق آگہی حاصل کی ۔ انہوں نے دعوی کیا کہ ریاست تلنگانہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو حاصل ہونے والی کامیابی عارضی ہے اور آئندہ چند ماہ کے دوران ہی بھارتیہ جنتا پارٹی کی تلنگانہ میں حالت غیر ہونے لگ جائے گی کیونکہ بی جے پی جنوبی ہند کے عوام کی توقعات کو پورا نہیں کرسکتی اور جنوبی ہند کی ریاستوں میں عوام کے درمیان نفرت پھیلا کر کی جانے والی سیاست کو عوام ناپسند کرتے ہیں اس بات سے بی جے پی قائدین اچھی طرح سے واقف ہیں۔