اخروٹ : توانائی کا خزانہ

اخروٹ کا درخت ان درختوں میں شامل ہے جو ہر سال اپنے پتے جھاڑتے ہیں اور نئے پتے ان کی جگہ لیتے ہیں۔ اخروٹ کی تقریباً 20 اقسام پوری دنیا میں پائی جاتی ہیں۔ اس کا درخت 50فٹ تک اونچا ہوسکتا ہے۔اس کے پھل کا بیرونی سبز چھلکا خاصا موٹا اور ریشوں والا ہوتاہے جبکہ اس کے نیچے ایک سخت ٹھوس خول ہوتاہے جسے اگر توڑا جائے تو اندر گری آڑی ترچھی صورت میں رکھی ہوتی ہے۔ گری کے بیچوں بیچ ایک پتلی دیوار بھی ہوتی ہے جو کھائی نہیں جاتی۔ اخروٹ کی گری کا مغز پروٹین سے لبریز ہوتاہے جبکہ اس میں پوٹاشیم اور دیگر معدنیات مثلاً جست اور آئرن کی بھی بہتات ہوتی ہے۔ اخروٹ کے درخت کی چھال مسوڑھوں کے امراض کے علاج میں استعمال کی جاتی ہے۔
احتیاط: جو مائیں بچوں کو اپنا دودھ پلاتی ہیں وہ اخروٹ کی چھال استعمال نہ کریں کیونکہ اس سے دودھ میں کمی ہوسکتی ہے۔