سید نثار مہدی
جب صبح نمودار ہوتی ہے تو عوام سب سے پہلے اخبار پڑھنے کو پہلے ترجیح دیتے ہیں اور دنیا کا سارا حال چال معلوم کرنے کے بعد انہیں سکون محسوس ہوتا ہے۔ اخبار کے زیادہ تر قارئین اخبار پڑھے بغیر ناشتہ نہیں کرتے۔ ہندوستان میں سب سے پہلے اخبار ’’بنگال گزٹ‘‘ کے نام سے 1780ء میں شائع ہوا تھا جس کے بعد جیسے ہندوستان میں اخبارات کا جال پھیلتا گیا اور اب ہمارے ملک کے شہروں اور ہر بڑے اور چھوٹے شہروں سے مختلف زبانوں میں اخبارات روزانہ شائع ہوتے ہیں۔ اخبارات پڑھنے سے نہ صرف دنیا کا حال چال معلوم ہوتا ہے بلکہ معلومات میں اضافہ بھی ہوتا ہے۔ ہندوستان میں سب سے زیادہ لوگ ہندی اخبار پڑھتے ہیں جس کے بعد قارئین انگریزی اخبار کا مطالعہ کرتے ہیں اور تیسرے نمبر پر قارئین اردو اخبار کا مطالعہ کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہندوستان کے ہر کونے سے ہفتہ وار یعنی Weekly، پندرہ روزہ اخبارات مختلف زبانوں میں شائع ہوتے ہیں جس کو لوگ بڑے شوق سے پڑھتے ہیں۔ جب ہم پرانے دور پر نظر ڈالتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ پرانے دور کے اخبارات اتنے معیاری نہیں ہوتے تھے جتنے کہ آج کے اخبارات ہوتے ہیں۔ پرانے دور کے اخبارات کم صفحات اور بلیک اینڈ وائٹ پرنٹنگ ہوا کرتی تھی جبکہ آج کے اخبارات معیاری طباعت، رنگین اور زیادہ صفحات کے ساتھ شائع ہوتے ہیں۔ آج کے اخبار نہ صرف خبروں کا احاطہ کرتے ہیں بلکہ عوام کی معلومات کیلئے مخصوص صفحوں پر مضامین جیسے کیریئر سے متعلق معلومات، صحت، خواتین کا صفحہ اور بچوں کے لئے دلچسپ مضامین شائع کئے جاتے ہیں۔ اس سے اخبار کے قارئین میں اخبار پڑھنے کی دلچسپی اور بڑھتی ہے۔ اس کے علاوہ اخبارات کی جان اشتہارات ہوتے ہیں جس سے قارئین کو بڑی مدد ملتی ہے۔ چاہے نوکری حاصل کرنا ہو یا بیٹے یا بیٹی کا رشتہ کرنا ہو، گھر خریدنا ہو، کرایہ پر حاصل کرنا ہو یا کسی بھی چیز کیلئے اخبار کا مطالعہ کافی فائدے مند ہوتا ہے۔ اخبار کی اہمیت سے کوئی بھی انکار نہیں کرسکتا، لیکن آج کے دور میں نوجوان اخبار بینی سے تھوڑآ دور ہوتے چلے جارہے ہیں اور اگر پڑھتے بھی ہیں تو 2، 3 منٹ میں پورا اخبار پڑھ لیتے ہیں جبکہ تفصیلی اخبار پڑھنے کے لئے کم از کم آدھے گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ اب نوجوانوں کی دلچسپی کمپیوٹر، موبائیل اور ٹی وی تک محدود ہوکر رہ گئی ہے۔ اسی لئے اس نئے دور میں تمام زبانوں کے اخبارات کو کمپیوٹر پر لوڈ کیا جارہا ہے تاکہ قارئین کمپیوٹر کے ذریعہ اخبار پڑھ سکیں۔ اس سے نہ صرف نوجوانوں میں اخبار پڑھنے میں دلچسپی بڑھی ہے بلکہ لاکھوں اخبار کے قارئین دنیا بھر میں اخبار کا مطالعہ کررہے ہیں۔ اخبارات Online News Update کے ساتھ ساتھ مختلف مضامین کا احاطہ کرتے ہیں جس میں ہندوستان کی خبریں، بین الاقوامی خبریں، صحت، اسپورٹس، کیریئر وغیرہ شامل ہوتے ہیں۔ اخبار کے Online صفحہ پر تازہ ترین واقعات کے Videos کو Upload کیا جاتا ہے تاکہ قارئین کی دلچسپی میں اور اضافہ ہوسکے۔ لاکھوں کی تعداد میں لوگ Videos کا نظارہ کرتے ہیں اور Like کرتے ہیں۔ عوام کی رائے جاننے کیلئے مختلف اخبارات Opinion Poll شائع کرتے ہیں جس سے عوام کے رجحان کا پتہ چلتا ہے۔ یہ Opinion Poll مختلف اخبارات کے Online News ویب سائیٹ پر پیش کئے جاتے ہیں اور عوام اس اوپینین پول میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔ اخبارات کے آن لائن نیوز کا دائرہ اتنا بڑھا دیا گیا ہے کہ اب آپ تمام نیوز کو فیس بُک، ٹوئٹر، یو ٹیوب اور انسٹاگرام پر بھی پڑھ سکتے ہیں۔ اس سے قارئین کیلئے آسانی ہوگئی ہے کہ چاہے تو وہ نیوز اخبار کے ویب سائٹ پر پڑھ سکتے ہیں یا سوشیل میڈیا کے ذریعہ تازہ ترین نیوز کو نہ صرف پڑھ سکتے ہیں بلکہ Likes کرکے اپنی دلچسپی کا اظہار کرسکتے ہیں۔ انٹرنیٹ نے اخبارات کی مقبولیت بڑھانے میں کافی اہم رول ادا کیا ہے جبکہ اخبار کے قارئین جو دنیا کے کونے کونے میں موجود ہیں، Mouse Click کرتے ہی دنیا کا کوئی بھی اخبار آپ کے سامنے ظاہر ہوجاتا ہے۔ انٹرنیٹ پر اخبار موجود رہنے کے باوجود لوگ آج بھی اخبار خرید کر پڑھنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ ناشتہ اور چائے کے ساتھ اخبار پڑھنے کا مزہ ہی کچھ اور ہوتا ہے جوکہ انٹرنیٹ پر پڑھنے سے حاصل نہیں ہوتا۔ ہندوستان کے مختلف علاقوں سے اردو کے معیاری اخبارات شائع ہوتے ہیں اور ان تمام اخبارات کو انٹرنیٹ کے ذریعہ پڑھا جاسکتا ہے۔ ہفتہ وار اخبارات میں نئی دنیا اور گواہ کے نام قابل ذکر ہیں۔ زیادہ تر اردو روزنامہ روزنامے Online News ویب سائٹ پر اردو اور انگریزی میں Breaking News شائع کرتے ہیں جس سے قارئین کو پڑھنے میں آسانی ہوجاتی ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ عوام زیادہ سے زیادہ اخبارات سے استفادہ کریں اور اپنی معلومات میں اضافہ کریں۔ آج کے اخبارات نہ صرف نیوز شائع کرتے ہیں بلکہ عوام کی رہنمائی بھی کرتے ہیں۔ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ عوام کو ہندوستان کی مختلف زبانیں سیکھنی چاہئے تاکہ قارئین اخبار مختلف زبانوں کے اخبار پڑھ سکیں۔ ہر زبان کے اخبار کی مخصوص خوبی ہوتی ہے جو اخبار پڑھنے سے معلوم ہوتی ہے۔ حیدرآباد سے شائع ہونے والے تلگو اور ہندی اخبارات کی تعداد اشاعت کافی زیادہ ہے۔ ان تلگو اور ہندی اخبارات میں کافی مواد شائع کیا جاتا ہے جس سے ہم بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ تلگو کے اخبارات بھی Online News ویب سائیٹ پر تلگو اور انگریزی میں Breaking News اور مختلف نیوز شائع کرتے ہیں جس سے ہر کوئی فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ آخر میں اتنا کہوں گا کہ اخبار کی اہمیت ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گی۔