اترپردیش میں وزراء کے اندھا دھند مصارف

مہمان نوازی پر 4 سال میں 9 کروڑ روپئے خرچ
لکھنو۔31 اگست (سیاست ڈاٹ کام) اکھلیش یادو کے 4 سالہ دور حکومت میں ریاستی وزراء کی جانب سے مہمانوں کو پیش کردہ چائے اور اسناکس بشمول سموسے اور گلاب جامن کے باعث سرکاری خزانہ پر 9 کروڑ روپئے کا بوجھ عائد ہوا ہے۔ اکھلیش یادو حکومت نے 15 مارچ 2012ء کو حلف لیا تھا اس وقت سے 15 مارچ 2016ء تک ریاستی وزراء کے مہمانوں پر 8,78,12,474 روپئے خرچ کئے گئے ہیں۔ ان تفصیلات کا انکشاف چیف منسٹر نے خود ریاستی اسمبلی میں کیا جس میں بتایا گیا ہے کہ ریاستی وزیر سماجی بہبود ارون کمار گزشتہ 4 سال کے دوران 22,93,800 روپئے کے اخراجات کے ساتھ سرفہرست ہںی جس کے بعد وزیر شہری ترقیات اعظم خان 22,86,620 روپئئے کے مصارف کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ علاوہ ازیں وزیر بہبود اطفال و غدائیت اور ابتدائی تعلیم کیلاش چورسیہ نے 22,85,900 روپئے مہمان نوازی پر خراچ کئے ہیں۔ تاہم وزیر تعمیرات عامہ مسٹر شیوپال یادو نے ایک بھی پیسہ سرکاری خزانہ سے نہیں لیا ہے۔ چیف منسٹرن ے یہ وضاحت کی کہ قواعد کے مطابق ایک وزیر کو ریاست میں ریفریش منٹ کے لئے یومیہ 2,500 روپئے اور بیرون ریاست 3000 روپئے خرچ کی اجازت ہے جس پر سرکاری خزانہ لوٹ قرار دیتے ہوئے بی جے پی ترجمان ہریش چندرا سریواستو نے کہا ہے کہ ایک طرف ریاستی حکومت صحت، تعلیم کا فلاحی پروگرامس میں ناکام ہوگئی ہے دوسری طرف ریاستی وزراء اپنے مہمانوں کی خوشنودی کے لئے ادھادھند سرکاری رقومات خرچ کررہے ہیں۔ تاہم سماجوادی پارٹی کے ترجمان راجندر چودھری نے ریاستی وزراء کی مدافعت کرتے ہوئے کہا کہ بعض اوقات دور افتادہ مقامات سے لوگ ملاقات کے لئے آتے ہیں جن کے لئے اشیائے خورد و نوش کا انتظام کرنا پڑتا ہے۔