جئے پور ۔ 29 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی نے اترپردیش اسمبلی انتخابات میں 403 کے منجملہ 300 نشستوں پر کامیابی کا نشانہ مقرر کیا ہے جبکہ یہ انتخابات سال 2017ء میں منعقد ہوں گے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر لکشمی کانت باجپئی نے آج یہ اطلاع دی اور بتایا کہ پارٹی نے اسمبلی انتخابات میں 300 حلقوں پر کامیابی کا نشانہ مقرر کیا ہے اور یہ نشانہ حاصل کرنے کیلئے بوتھ سطح پر کام شروع کردیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ سال پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی نے شاندار مظاہرہ کیا تھا اور اسے 376 اسمبلی حلقوں میں برتری حاصل تھی اور توقع ہیکہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں عنقریب کامیابی دہرائی جائے گی اور ریاست میں عوام سے رابطہ کی مہم شروع کردی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اترپردیش بی جے پی نے رکنیت سازی مہم میں نمایاں پیشرفت کی ہے جبکہ 1.5 کروڑ کے نشاندہی سے اب تک ایک کروڑ ارکان بنائے گئے ہیں اور باقیماندہ رکنیت سازی کا نشانہ ماہ مارچ تک مکمل کرلیا جائے گا۔ مسٹر لکشمی کانت باجپئی نے بتایا بی جے پی کے 7 محاذی تنظیموں نے ریاست بھر میں 1.04 بوتھس تک رسائی حاصل کرلی ہے۔ چیف منسٹر اکھیلیش یادو کی زیرقیادت سماج وادی پارٹی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ حکومت عوام کو بہتر حکمرانی فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی ہے اور امن و قانون کی صورتحال ابتر ہوگئی ہے۔ بی جے پی صدر نے الزام عائد کیا کہ غلط حکمرانی کی وجہ سے اترپردیش میں ترقیاتی سرگرمیاں مفلوج ہوگئی ہیں اور گذشتہ 8 ماہ کے دوران ریاستی بجٹ کا صرف 32.6 فیصد ہی استعمال کیا گیا، جس سے حکومت کی کارکردگی کا اظہار ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اترپردیش میں جرائم کی شرح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ لکھنؤ میں شراب المیہ اور ضلع اناؤ میں دریائے گنگا سے 104 نعشوں کی دستیابی ایک سنگین معاملہ ہے۔