پونے 3 اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے آج کہا کہ انہیں کانگریس کی صدر سونیا گاندھی سے کوئی شکایت نہیں ہے کیونکہ وہ مہاراشٹرا میں این سی پی ۔ کانگریس کے مابین 15 سالہ اتحاد کو ختم کرنے کی ذمہ دار نہیں ہیں۔ شرد پوار نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جب انہوں نے مہاراشٹرا انتخابات میں متحدہ مقابلہ کی تجویز کے ساتھ سونیا گاندھی سے ملاقات کی تھی تو ان کا رد عمل مثبت تھا ۔ یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ ریاستی سطح پر بات چیت کرکے نشستوں کی تقسیم کے مسائل کو حل کرلئے جائیں ۔ انہوں نے ریاست میں دونوں جماعتوں میں پھوٹ کیلئے سابق چیف منسٹر پرتھوی راج چاوان کو ذمہ دار قرار دیا ۔
انہوں نے کہا کہ انہیں سونیا گاندھی سے کوئی شکایت نہیں ہے ۔ سونیا گاندھی اس تجویز کی پوری طرح سے حمایت کر رہی تھیں۔ اس سلسلہ میں انہوں نے ابھی تک راہول گاندھی کا نام بھی نہیں لیا ہے ۔ علیحدہ ودربھا ریاست کے مطالبہ کے تعلق سے استفسار پر شرد پوار نے کہا کہ این سی پی ہمیشہ ہی غیر منقسم ریاست کی حامی رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ علیحدہ ریاست کا مطالبہ کرنا سیاسی قائدین کا کام نہیں ہے ۔ مہاراشٹرا کی تشکیل کیلئے خون بہایا گیا تھا ۔ وہ نہیں سمجھتے کہ ودربھا کے عوام بھی ایک علیحدہ ریاست کی تائید کرینگے ۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اگر ودربھا کے عوام ایک علیحدہ ریاست کے حق میں ووٹ دیتے ہیں تو این سی پی اس کا احترام کریگی ۔ واضح رہے کہ بی جے پی نے علیحدہ ودربھا ریاست کی حمایت کی ہے جبکہ شیوسینا اس کی مخالفت کر رہی ہے ۔ ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیوسینا کے تعلق سے سوال پر انہوں نے کہا کہ بال ٹھاکرے سے ان کے اچھے روابط رہے تھے تاہم موجودہ نسل کے قائدین سے ان کے تعلقات نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ در اصل ایک نسل کا فرق ہے جس کی وجہ سے یہ تعلقات بہتر نہیں ہوسکے ہیں۔