حکمراں پارٹی 58 سے 69 اورکانگریس 54 سے 50 پر پہنچ گئی
نئی دہلی۔ 24 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) گزشتہ روز منعقد ہوئے راجیہ سبھا انتخابات میں جہاں بی جے پی کو خاطر خواہ نشستوں کا فائدہ ملا ہے، وہیں کانگریس کو کم از کم 4 نشستوں کا نقصان ہوا ہے۔ حالیہ راجیہ سبھا انتخابات کے بعد بی جے پی کی پوزیشن راجیہ سبھا میں بھی مستحکم ہوگئی ہے جہاں بی جے پی کے راجیہ سبھا میں ارکان کی تعداد 69 تک پہنچ گئی ہے جبکہ کانگریس 4 نشستیں گھٹ کر 54 سے 50 پر محدود ہوگئی ہے۔ واضح رہے کہ 245 رکنی ایوان میں بی جے پی کے ارکان کی تعداد قبل ازیں 58 تھی جو اب حالیہ انتخابات کے بعد 69 تک پہنچ گئی ہے جس سے راجیہ سبھا میں بھی بی جے پی نے ایک مستحکم پوزیشن حاصل کرلی ہے۔ حالیہ دنوں میں بی جے پی کو اس وقت دھکہ پہنچا جب پچھلے چار سال سے این ڈی اے میں حلیف جماعت تلگو دیشم نے این ڈی اے سے اپنا رشتہ منقطع کرلیا۔ ایوان میں تلگو دیشم کے جملہ 6 ارکان تھے۔ دریں اثناء بی جے پی نے کہا کہ ایوان میں نمبروں کا حصول اب زیادہ مشکل نہیں ہوگا۔ خصوصاً اس پس منظر میں جبکہ بعض اہم علاقائی پارٹیاں جیسے اے آئی اے ڈی ایم کے، ٹی آر ایس، وائی ایس آر کانگریس، بی جے ڈی جیسی پارٹیاں جوکہ این ڈی اے سے باہر ہیں، حکومت کے ایجنڈے کی حمایت کرنے کیلئے ہر وقت تیار ہیں۔ مودی حکومت کو راجیہ سبھا میں اکثر اوقات بلوں کی منظوری کیلئے زبردست رکاوٹوں کا سامنا رہا ہے چونکہ اب تک اسے ایوان میں اکثریت حاصل نہیں تھی تاہم لوک سبھا میں وہ اپنی مرضی کے مطابق بلوں کی منظوری حاصل کرلیتی ہے جہاں انہیں درکار اکثریت حاصل ہے۔پچھلے کچھ عرصہ میں مختلف ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی مسلسل کامیابیوں نے ارکان اسمبلی کی تعداد میںا ضافہ کردیا ہے جبکہ اس کے برعکس کانگریس کی شکست نے اس کے ارکان کی تعداد میں کمی کردی ہے۔