اب دولت مشترکہ اور عالمی خطاب کیلئے لڑنا چاہتا ہوں

ہندوستانی باکسر وجئیندر سنگھ کا عزم ۔ افریقی باکسنگ یونین چمپئن ارنسٹ اموزو کے خلاف کامیابی

جئے پور 24 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستانی باکسنگ کے اسٹار وجئیندر سنگھ نے اب دولت مشترکہ خطاب اور ورلڈ چمپئن شپ خطاب کی تیاری شروع کردی ہے اور پروفیشنل سرکٹ میں وہ اب تک 10 لگاتار کامیابیاں درج کرواچکے ہیں۔ 32 سالہ وجیندر سنگھ نے کل رات مغربی افریقی باکسنگ یونین کے مڈل ویٹ چمپئن ارنسٹ اموزو کو اتفاق رائے کے فیصلے سے شکست سے دوچار کردیا ۔ اس کامیابی کے ساتھ انہوں نے ڈبلیو بی او اورئینٹل اور ایشیا پیسیفک سوپر مڈل ویٹ خطاب برقرار رکھے ہیں۔ دولت مشترکہ سوپر مڈل ویٹ خطاب فی الحال برطانیہ کے لیوک بلیک لیج کے پاس ہے جو 27 سال عمر کے انتہائی باصلاحیت مکہ باز ہیں۔ انہوں نے اب تک 23 کامیابیاں حاصل کی ہیں جن میں آٹھ کامیابیاں ناک آوٹ ہیں۔ بلیک لیج وجیندر کیلئے اب تک کے سب سے مشکل مخالف ثابت ہوسکتے ہیں ۔ تاہم انہوں نے جاریہ سال شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں اور اس لئے وہ اچھی امیدیں رکھ سکتے ہیں۔وجیندر نے سوائے مان سنگھ اسٹیڈیم میں کل رات اپنا مقابلہ جیتنے کے بعد کہا کہ خوشی کی بات یہ ہے کہ وہ سال کا کامیابی کے ساتھ اختتام کر رہے ہیں۔ اب انہیں آئندہ سال کم از کم دو خطابات کیلئے لڑنا ہے ۔ ایک خطاب دولت مشترکہ کا اور دوسرا ورلڈ ٹائیٹل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ جئے پور کے عوام کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں جنہوں نے اس مقابلہ کو کامیاب بنانے میں جوش و جذبہ کا اظہار کیا ہے ۔ وہ سارے ملک میں اپنے پرستاروں کے بھی مشکور ہیں۔ وجئیندر نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ وہ اس مقابلہ میں کامیاب ہوئے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ ارنسٹ اموز ایک سخت مخالف تھے اور یہی وجہ ہے کہ مقابلہ دس راونڈ تک چلتا رہا ۔ پاکستان کے برطانوی نژاد باکسر عامر خا ن سے متعلق وسال پر وجئیندر نے کہا کہا ب وقت آگیا ہے کہ وہ اس مسئلہ کو بھی ختم کردیں۔ عامر کا کہنا ہے کہ اس کے پاس دو عالمی خطاب ہیں۔ اب میرے پاس بھی دو خطاب ہیں ایسے میں ہمیں مقابلہ کرنا چاہئے ۔ حالانکہ دونوں کے وزن میں فرق ہے لیکن ایسا مقابلہ ہوسکتا ہے ۔ ماضی میں اس کی مثالیں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کل کے مقابلہ میں انہیں کئی مشکل لمحات کا سامنا کرنا پڑا اور ان کے مخالف باکسر بھی بہترین صلاحیتوں کے حامل ہیں۔