آکرشن :کانگریس کے مزید 2 ارکان اسمبلی کی ٹی آر ایس میں شمولیت متوقع

حیدرآباد۔/30اکٹوبر، ( سیاست نیوز) ریاستی اسمبلی کے بجٹ کے اجلاس کا 5نومبر کو آغاز ہوگا تاہم اس سے قبل چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اسمبلی میں ٹی آر ایس کا موقف مزید مستحکم کرنے آپریشن آکرشن پر عمل پیرا ہیں۔ کانگریس اور تلگودیشم سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی و کونسل کی ٹی آر ایس میں شمولیت کے سلسلہ میں کی جارہی کوششوں کے مثبت نتائج برآمد ہورہے ہیں جس سے ٹی آر ایس قائدین کے حوصلے بلند ہیں۔ کانگریس سے تعلق رکھنے والے مزید دو ارکان اسمبلی اور ایک سابق رکن اسمبلی کی آج چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ سے ملاقات نے سیاسی حلقوں میں ہلچل پیدا کردی ہے۔ ورنگل کے حلقہ اسمبلی ڈورنکل سے تعلق رکھنے والے رکن اسمبلی ریڈیا نائیک اور چیوڑلہ کے رکن اسمبلی یادیا کے علاوہ محبوب نگر کی سابق رکن اسمبلی کویتا نے آج کیمپ آفس پہنچ کر چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کی۔ چیف منسٹر سے یہ ملاقات اگرچہ خیرسگالی بتائی جارہی ہے تاہم ٹی آر ایس ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ قائدین بہت جلد پارٹی میں شمولیت اختیار کرلیں گے۔ چیف منسٹر سے ملاقات کے بعد کانگریس سے تعلق رکھنے والے ان عوامی نمائندوں نے میڈیا سے کچھ بھی کہنے سے گریزکیا۔ چیف منسٹر کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ ان قائدین نے ٹی آر ایس میں شمولیت کے اپنے فیصلہ سے کے سی آر کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی پسماندگی کے خاتمہ کیلئے چندر شیکھر راؤ حکومت کی جانب سے کی جارہی کوششوں کے وہ معترف ہیں۔ وہ سنہرے تلنگانہ کی تشکیل کے سلسلہ میں کے سی آر کے اقدامات کی مکمل تائید کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ تلگودیشم سے تعلق رکھنے والے دو ارکان اسمبلی تیگلا کرشنا ریڈی اور سرینواس یادو کے علاوہ ایم ایل سی گنگادھر گوڑ نے کل کے سی آر کی موجودگی میں ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کی۔ حلقہ اسمبلی پرکالا سے تعلق رکھنے والے رکن دھرما ریڈی کی جلد ٹی آر ایس میں شمولیت کا امکان ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ اپنے حلقہ انتخاب میں بڑے جلسہ عام کی تیاریوں میںہیں۔ ٹی آر ایس ذرائع نے کا کہنا ہے کہ کانگریس اور تلگودیشم سے تعلق رکھنے والے مزید چند ارکان اسمبلی ٹی آر ایس قیادت سے ربط میں ہیں اور وہ اسمبلی اجلاس سے قبل یا اس کے بعد پارٹی میں شمولیت اختیار کرلیں گے۔ عام انتخابات میں ٹی آر ایس کے63ارکان منتخب ہوئے تھے لیکن تلگودیشم، کانگریس ، بی ایس پی اور وائی ایس آر کانگریس سے تعلق رکھنے والے ارکان کی شمولیت سے یہ تعداد بڑھ کر 70 تک پہنچ چکی ہے۔