آن لائن شاپنگ کیلئے احتیاط ضروری ‘شہری دھوکہ دہی کا شکار

محمد علیم الدین
حیدرآباد 13 مارچ ۔ گھر بیٹھے اشیاء کی خرید و فروخت اور آن لائن شاپنگ کافیشن ان دونوں عروج پر ہے ۔ پسندیدہ اشیاء کا مشاہدہ اور خریداری کے علاوہ اپنی اشیاء کو فروخت کرنے کا بھی آسان ذریعہ آن لائن مارکیٹنگ تصور کیا جارہا ہے تاہم جیسی سہولیات ویسی مصیبت کے مصداق آن لائن مارکیٹنگ میں بھی دھوکہ دہی کے واقعات منظر عام پر آنے لگے ہیں۔ ٹیلی ویژن اشتہارات ‘انٹرنیٹ شاپنگ منٹوں اور سیکنڈز میں اپنی اشیاء کو فروخت کرنا اور اشیاء کی خریداری کو آسان کردیا گیا ہے تاہم اس مرحلہ میں خرید و فروخت سے قبل احتیاط لازم ہوگیا ہے چونکہ مشاہدہ اور رابطہ پھر تبادلہ اس درمیان دھوکہ کس طرح داخل ہوجاتا ہے اس کی جانچ میں اکثر شہری دھوکہ دہی کا شکار ہورہے ہیں۔ ایک طرف آن لائن مارکیٹنگ سے مارکٹ کے دوکاندار پریشان ہیں تو دوسری طرف شہری سہولت کی آس میںدھوکہ دہی کا شکار ہورہے ہیں۔ آن لائن کے ذریعہ اشیاء کو فروخت کرنے کی کوشش کے دوران لنگر حوض علاقہ میں ایک سارق کو پولیس نے گرفتار کرلیا جو مسروقہ اشیاء کو ایک ممتاز سائیٹ کے ذریعہ فروخت کرنے کی کوشش کررہا تھا۔ پولیس نے اس سائیٹ کی نشاندہی کرتے ہوئے پہلے اس کی تصدیق کرلی اور پھر شکایت گذار کے جواب سے مطمئن ہوکر ایک کے بعد دیگر اور اس کے ساتھی سارقین دونوں کوگرفتار کرلیا ۔ گذشتہ روز ایک کارروائی کے دوران ان سارقوں نے سرقہ کا انکشاف کیا سرقہ بھی ان سارقوں نے آن لائن مارکیٹنگ والے شخص سریکانت کے مکان میں کیا تھا جو مغل کا نالہ علاقہ کا ساکن ہے ۔ سارقوں میں سریکانت سونی 23 سال اور رامپھال وکرم 23 سال نے سریکانت کے مکان سے قیمتی الیکٹرانک اشیاء کا سرقہ کرلیا تھا تاہم ان دونوں نے جو ٹائیب چرایا تھا اس کو ایک مارکیٹنگ سائیٹ او ایل ایکس پر فروخت کرنے کی کوشش کررہے تھے کہ لنگر حوض پولیس انسپکٹر محمد جاوید فوری چوکس ہوگئے اور شکایت گذار کو طلب کرنے کے بعد پہلے آن لائن پر موجود اس ٹائیب کی تصویر کو دیکھایا گیا اور جب شکایت گذار نے اس کی تصدیق کردی کہ یہ ٹائیب اسی کا ہے لنگر حوض پولیس نے جال بچھا کر منصوبہ بند طریقہ سے دونوں کو گرفتار کرلیا اور ان کے قبضہ سے مسروقہ سامان کو ضبط کرلیا ۔ اس خصوص میں انسپکٹر جاوید کا کہنا ہے کہ آن لائن شاپنگ اور مارکیٹنگ سے سہولت ہوتی ہے تاہم شہریوں کو چاہئے کہ وہ خرید و فروخت میں احتیاط سے کام لیں چونکہ شہری اس بات سے لا علم ہوتے ہیں کہ آیا جو اشیاء خریدی جاری ہیں وہ اصل یا چوری کی ہے ۔ فروخت کرنے والے نے اس شئے کو کہاں سے خریدا۔ انسپکٹر نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ آن لائن سائیٹ کے ذریعہ خرید و فروخت کے دوران اس کی تصدیق کرلیں کہ آیا اس شخص کے پاس خریداری کا کوئی ثبوت جیسے بل ‘کیاش بل و دیگر دستاویزات ہیں یا نہیں اس کی تصدیق کے بعد خریداری انجام دیں تو دھوکہ دہی کا خطرہ نہیں ہوتا بصورت دیگر مسروقہ اشیاء کی خریدی کافی مسائل اور نقصان کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے ۔ سٹی پولیس نے لنگر حوض واقعہ کے انکشاف کے بعد اپنی آن لائن خدمات میں مزید چوکسی اختیار کرلی ہے اور امکان ہے کہ بہت جلد اس تعلق سے بھی پولیس کے رہنمایانہ خطوط جاری کردیئے جائیں گے ۔