آن لائن خدمات، سہولیات کے بجائے مشکلات

می سیوا سنٹرس پر کئی گنا زائد فیس کی وصولی کی شکایت

حیدرآباد۔/30اپریل، ( سیاست نیوز) حکومت نے عوامی سہولت اور سرکاری دفاتر کے چکر کاٹنے کے طریقہ کار کو برخاست کرتے ہوئے آن لائن خدمات کا آغاز کیا تھا اور اس کام کیلئے حکومت نے ٹی ایس آن لائن اور می سیوا سنٹرس کا قیام عمل میں لایا تھا۔ جہاں سے عوام آن لائن درخواستیں داخل کرکے مختلف اقسام کی خدمات سے استفادہ کرسکتے ہیں۔ مگر یہی اب بعض لوگوں کو غیر قانونی آمدنی کا ذریعہ بن گئے ہیں کیونکہ ٹی ایس آن لائن کے منتظمین آن لائن خدمات دیگر افراد کو لیز پر دے رہے ہیں اور لیز پر حاصل کرنے والے افراد درخواست گذاروں سے دو تین گنا زائد فیس وصول کررہے ہیں اور جو درخواست گذار کارڈس یا ڈبل بیڈ روم مکانات کیلئے درخواستیں داخل کرتے ہیں ان سے 200 تا 250 روپئے فیس وصول کررہے ہیں۔ جبکہ ادخال درخواست کی رسید میں وصول کی گئی رقم صرف 45 روپئے درج ہوتی ہے مگر صارفین سے 200 روپئے وصول کرتے ہیں یعنی ادخال درخواست کے وقت 200روپئے اور سرٹیفکیٹ کا پرنٹ آؤٹ دیتے وقت 50 روپئے وصول کررہے ہیں اور آن لائن سنٹرس کی جانب سے اس طرح زائد رقم وصول کئے جانے پر شہر کے مختلف علاقوں کی عوام شدید ناراضگی کا اظہار کررہی ہے اور عہدیداروں پر الزام عائد کررہے ہیں کہ آن لائن سنٹرس کی جانب سے زائد رقمی وصولیپر افسران جان بوجھ کر نظریں چرارہے ہیں اور عوام نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ فوری اس جانب توجہ دیتے ہوئے اس غیر قانونی لوٹ مار پر روک لگائے۔