آندھرا پردیش کو خصوصی موقف دیا جائے

مرکز سے تلگودیشم کا مطالبہ ۔ پارلیمانی پارٹی اجلاس کا انعقاد
وجئے واڑہ 28 فبروری ( پی ٹی آئی ) تلگودیشم پارٹی آندھرا پردیش کیلئے خصوصی زمرہ کا موقف دینے کا پارلیمنٹ ے بجٹ اجلاس میں مطالبہ کریگی ۔ اس کے علاوہ اے پی تنظیم جدید قانون کے تحت معاشی پیکج حاصل کرنے کیلئے بھی کوشش کریگی ۔ تلگودیشم پارلیمانی پارٹی کے لیڈر وائی ستیہ نارائنا چودھری نے بتایا کہ چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو کل ایک مکتوب مرکزی حکومت کو روانہ کرینگے جس میں یہ درخواست کی جائیگی کہ ریاست میں اسمبلی حلقوں کی تعداد کو 175 سے بڑھا کر 225 کردیا جائے ۔ چیف منسٹر کے دفتر پر یہاں تلگودیشم پارلیمانی پارٹی کا ایک اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس کے بعد منسٹر آف اسٹیٹ سائینس و ٹکنالوجی ستیہ نارائنا چودھری نے کہا کہ انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ آندھرا پردیش کیلئے خصوصی موقف حاصل کرنے کیلئے مرکز پر دباؤ ڈالا جائیگا جیسا کہ پارلیمنٹ میں ریاست کی تقسیم کے وقت وعدہ کیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم گذشتہ دو سال سے مرکزی حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ آندھرا پردیش کو خصوصی موقف دیا جائے اور اس مسئلہ کا جائزہ لیا جائے ۔ ہم ریاست کے مفادات کا تحفظ کرنے ایک معاشی پیکج کا بھی مطالبہ کرینگے ۔ اسمبلی حلقوں کی تنظیم جدید کے تعلق سے مسٹر چودھری نے کہا کہ اس مسئلہ کو اے پی تنظیم جدید قانون میں ہی شامل کیا جاچکا ہے ۔ اس کیلئے دستوری ترمیم کی ضرورت ہے ۔ مرکز نے اس سلسلہ میں چیف منسٹر سے مکتوب روانہ کرنے کی خواہش کی ہے اور کل پیر کو مسٹر چندرا بابو نائیڈو مرکز کو ایک مکتوب روانہ کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ وشاکھاپٹنم میں ایک ریلوے زون قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا جاچکا ہے تاہم اس میں کچھ مسائل ہیں جنہیں حل کیا جا رہا ہے ۔