امراوتی آندھرا پردیش :۔ آندھراپردیش کے وزیر اعلی چندرابابو نائیڈو نے کہا کہ ریاستی حکومتی کابینہ نے طئے کیا کہ ہر گاؤں کے تمام گھروں کو روزانہ ستر لیٹر پینے کا صاف پانی کی سربراہی کو یقینی بنایا جائیگا۔فی الحال ۴۵فیصد گاؤوں کو پانی سربراہ کیا جا رہا ہے۔نئی پالیسی کے تحت ایک پانی کے کارپوریشن لگ بھگ تین سال کے اندر مکمل کیا جائے گا۔ اس سے تمام گھروں کو پانی حاصل ہو سکے گا۔اس پراجکٹ پر بائیس لاکھ روپئے کی تخمینی لاگت آرہی ہے۔
اس پرا جیکٹ کوپورا کرنے کے لئے مختلف بنکوں سے تعاون حاصل کیا جارہا ہے۔اس پراجکٹ میں ٹیکنالوجی سے بھر پور مدد لی جارہی ہے۔کم از کم ہر گاؤں میں سات ذخیرہ آب تعمیر کئے جائنیگے۔اور اس پانی کو سربراہ کیا جائیگا۔ہر گاؤں پانچ ہزار آبادی پر مشتمل ہے۔ان کے لئے زیر زمین ڈرینج انتظام کیا جا رہا ہے۔دو ہزار سے پانچ ہزار تک کی آبادی والے گاؤں میں ڈرینج سسٹم مستحکم کیا جائیگا۔
نائیڈو نے مزید کہا کہ کابینہ میں بھوانا پاڈو بندرگاہ اور بھوگاپورم ائیرپورٹ کو سر سبز و شاداب بنانے کے کاموں قطعیت دی گئی ہے۔کابینہ بھوانا پاڈو بندرگاہ کی تعمیر کے لئے ادانی گروپ سے تعاون حاصل کیا جائیگا۔وشاکھا پٹنم میں لولو گروپ ایک کنونشن سنٹر اور شاپنگ مال تعمیر کریگا۔
چھبیس فروری کو اس کی بنیاد ررکھی جا ئے گی۔نائیڈو نے مزید کہا کہ منشیات کی روک تھام میں اور اضافہ کیا جا ئے گا۔اور اس کی بنیاد بھی چھبیس فروری کو رکھی جائیگی۔کابینہ نے کلاؤڈ ہب کی منظوری کو قطعیت دی۔اسی کے ساتھ آندھراپردیش آرٹی فیشل انٹیلیجنس کے لئے کلاؤڈ ہب ہو جا ئے گا۔مذکورہ کمپنی سے پانچ ہزار نو جوانوں کو نوکریاں ملنے کی توقع ہے۔نائیڈو نے اعلان کیا کہ اونگول آئی آئی ٹی کا نام بدل کر ڈاکٹر عبدالکلام رکھا جا ئیگا۔اٹھارہ لاکھ مکانات کو آئندہ سال مکمل کیا جا ئیگا۔گھریلو خواتین کو بڑے پیمانے پر با اختیار بنایا جا ئے گا۔