آلیر فرضی انکاؤنٹر پر راجیہ سبھا میں مباحث پر زور

حیدرآباد۔/29اپریل ، ( سیاست نیوز) آلیر فرضی انکاؤنٹر میں 5مسلم نوجوانوں کی ہلاکت اور پھر تحقیقات کیلئے تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی کی سُست روی پرکانگریس رکن راجیہ سبھا مسٹر ایم اے خاں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے صدرنشین راجیہ سبھا کو نوٹس پیش کرتے ہوئے اس مسئلہ پر مباحث کا مطالبہ کیا۔ آج کانگریس راجیہ سبھا پیانل کا اجلاس منعقد ہوا جس میں دیگر کئی اُمور کے ساتھ ساتھ آلیر فرضی انکاؤنٹر کا بھی جائزہ لیا گیا۔ قائد اپوزیشن راجیہ سبھا غلام نبی آزاد نے فرضی انکاؤنٹر کی سخت مذمت کرتے ہوئے ایم اے خاں کو یہ ہدایت دی کہ وہ صدر نشین راجیہ سبھا کو نوٹس پیش کریں۔ مسٹر ایم اے خاں نے اس واقعہ پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ زیر دریافت قیدیوں کو جو عدالتی تحویل میں تھے، پولیس نے نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن قیدیوں کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں اور پیروں میں بیڑیاں ہوں وہ پولیس سے ہتھیار کس طرح چھین سکتے ہیں اور ان پر حملہ کیسے کرسکتے ہیں۔ جناب ایم اے خاں نے انکاؤنٹر کے بارے میں پولیس کے دعوؤں کو سراسر غلط اور من مانی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلہ سے قبل پولیس نے یہ کارروائی کرتے ہوئے قانون کی دھجیاں اڑائی ہیں جس کی وجہ سے عوام کا پولیس پر سے اعتماد ختم ہورہا ہے۔ حکومت نے سی بی آئی تحقیقات سے گریز کرتے ہوئے ایس آئی ٹی تحقیقات کا اعلان کیا لیکن تحقیقاتی عمل شروع ہونے سے پہلے ہی ایس آئی ٹی سربراہ سندیپ شنڈالیہ نے طویل رخصت حاصل کرلی ہے۔ اس سے تحقیقات کے بارے میں شکوک و شبہات بڑھ گئے ہیں۔