آصف زرداری اور بہن فریال تالپور کے بیرونی سفر پر امتناع

اسلام آباد۔ 8 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے معاون صدرنشین آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کے بیرونی سفر پر سپریم کورٹ نے امتناع عائد کردیا ہے۔ فرضی بینک کھاتوں کے مقدمہ میں ہونے والے حالیہ انکشافات کی روشنی میں یہ قدم اُٹھایا گیا ہے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے 20 افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول فہرست میں درج کرنے کا حکم دیا ہے۔
ان میں زرداری اور تالپور کے نام بھی شامل ہیں۔ اس فہرست میں شامل افراد کے پاکستان کے باہر جانے پر امتناع رہتا ہے۔ جسٹس ثاقب نثار نے فرضی کھاتوں کے مقدمہ کی تحقیقات میں سست روی پر یہ حکم جاری کیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے 7 فرضی کھاتہ داروں اور استفادہ کنندگان کو 12 جولائی کو حاضری کا حکم بھی دیا ہے۔ زرداری، تالپور، طارق سلطان، اِرم عقیل، محمد اشرف اور محمد اقبال ارائین بھی ان افراد میں شامل ہیں جنہیں مذکورہ تاریخ پر عدالت میں حاضری کا حکم دیا گیا ہے۔ اس ملک کی اعلیٰ ترین عدالت نے سندھ کے ڈائریکٹر جنرل پولیس کو ہدایت دی ہے کہ ان تمام افراد کی عدالت میں حاضری کو یقینی بنایا جائے جن کے نام سمن جاری کئے گئے ہیں۔ فرضی بینک کھاتوں کے مقدمہ میں استفادہ کنندگان کی حیثیت سے ناصر عبداللہ، انصاری شوگر ملس ، عمانی پالیمر پیاکیجس ، پاک ایتھنول پرائیویٹ لمیٹیڈ، چیمبر شوگر ملس، آیگرو فارم ٹھٹھ، زرداری گروپ، پارتھیٹون پرائیویٹ لمیٹیڈ، اے وی انٹرنیشنل، لکی انٹرنیشنل لاجسٹک ٹریڈنگ، رائیل انٹرنیشنل اور امیر اسوسی ایٹس شامل ہیں۔ دفاعی تحقیقاتی ایجنسی نے جمعہ کو کراچی میں سنٹرل ڈپازیٹری کمپنی کے چیرمین اور سمٹ بینک کے نائب صدرنشین حسین لوائی کو حراست میں لے لیا تھا جو زرداری کے ایک قریبی مددگار ہیں۔ لوائی اور ان کے ساتھی پر سمٹ بینک اور یونائٹیڈ بینک آف پاکستان لمیٹیڈ میں 29 فرضی کھاتے کھولنے کے ملزمین ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ زرداری کے ایک انتہائی قریبی ساتھی اور بزنس پارٹنر انور مجید کی طرف سے چلائے جانے والے کھاتوں کے ساتھ ان فرضی کھاتوں کو رقمی ہیر پھیر کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔