آصف اور سلمان بٹ کے لئے ٹیم کے دروازے بند نہیں

سنیئر کھلاڑیوں کو بہتر انداز میں بورڈ رخصت کرے گا:انضمام

لاہور۔یکم فروری (سیاست ڈاٹ کام) چیف سلیکٹر انضمام الحق نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) ایک عرصے تک  ٹیم کیلئے خدمات انجام دینے والے کھلاڑیوں کو پروقار طریقے سے وداع کرنا چاہتا ہے۔چیف سلیکٹر نے کسی کھلاڑی کا نام لئے بغیر کہا کہ کھلاڑیوں نے پاکستان کرکٹ کیلئے جو خدمات سرانجام دیں اس کیلئے وہ باعزت طریقے سے رخصت کئے جانے کے مستحق ہیں۔یاد رہے کہ پاکستان کی ٹسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق جلد ہی سبکدوش ہونے کا عندیہ پہلے ہی دے چکے ہیں جبکہ دس ہزار رنز کی تکمیل کے بعد یونس خان کے بھی جلد رخصت ہونے کا امکان ہے۔دورہ نیوزی لینڈ اورآسٹریلیا میں ناقص کارکردگی پر تنقید کا نشانہ بنے والے یونس خان اور مصباح الحق کو پی سی بی نے کھیل سے کنارہ کشی کے حوالے سے تمام تر اختیار سونپ دیا ہے کہ اس بارے میں بذات خود کوئی فیصلہ کریں۔ورلڈ ٹی20 میں ناقص کارکردگی اور  ٹیم کے ایونٹ سے جلد اخراج کے بعد شاہد آفریدی کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا ہوا ہے اور اب ان کی  ٹیم میں دوبارہ نمائندگی کا امکان نظر نہیں آتا۔پی سی بی نے باعزت طریقے سے سینئرز کو رخصت کرنے کا منصوبہ بنایا ہے لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں کہ آفریدی کو وداعی میچ کھیلنے کا موقع دیا جائے گا یا نہیں۔ایک بوتیک کی لانچ کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو میں انضمام الحق نے کہا کہ وہ میرٹ کی بنیاد پر فیصلے کریں گے اور اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ سلمان بٹ اور محمد آصف سمیت کارکردگی دکھانے والے تمام کھلاڑیوں کیلئے  ٹیم کے دروازے کھلے ہیں۔قیادت کے حوالے سے سوال سے پر سابق کپتان نے محتاط رویہ اپناتے ہوئے کہا کہ کے قائد کا انتخاب چیئرمین پی سی بی شہریار خان ی صوابدید ہے لیکن میرا ماننا ہے کہ تینوں فارمیٹس کیلئے ایک ہی کپتان ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ تمام فارمیٹس میں ایک کپتان ایک اچھا اقدام ہے اور دنیا کے تمام دیگر ممالک نے بھی ایسا کرنا شروع کردیا ہے لیکن جلد بازی میں کپتان بدلنے کا فیصلہ غلط بھی ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ دیگر شعبوں میں کارکردگی کو بھی نظر میں رکھتے ہوئے اس کا جائزہ لینا چاہئے۔تقریب میں سابق عظیم بیٹسمین محمد یوسف بھی موجود تھے جنہوں نے کہا کہ وہ شرجیل خان اور بابر اعظم جیسے بیٹسمینوں کی وجہ سے پاکستان کرکٹ کے بہتر مستقبل کیلئے پرامید ہیں۔یوسف نے کہا کہ ہمیں ان دونوں  سے نیچے جارحانہ بیٹسمینوں کی ضرورت ہے جو تیزی کے ساتھ اننگز کھیل سکیں۔انہوں نے کہا کہ ونڈے ٹیم میں کئی کھلاڑی ایسے ہیں جو 2019 کا ورلڈ کپ نہیں کھیل پائیں گے اور اور اسی لئے انضمام اور ان کی سلیکشن کمیٹی کو چند سخت فیصلے کرنے ہوں گے۔ایک کیلنڈر ایئر میں سب سے زیادہ رنز کا عالمی ریکارڈ بنانے والے یوسف نے بیٹنگ کیلئے سازگار وکٹوں کے باوجود آسٹریلیا میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی پر حیرانی کا اظہار کیا۔یوسف نے کہا کہ ٹیم کی بدترین کارکردگی سے اندازہ ہوتا ہے کہ مستقبل میں سرفراز ہی  ٹیم کی قیادت کیلئے واحد دستیاب کھلاڑی ہیں۔