پاکستانی عیسائی خاتون آسیہ بی بی کینیڈا منتقل

اسلام آباد۔ 8 مئی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی عیسائی خاتون آسیہ بی بی جو توہین رسالتؐ معاملہ میں پاکستان کی سپریم کورٹ سے گزشتہ سال بری کردی گئی تھی، پاکستان سے کینیڈا منتقل ہوگئی جہاں اس کے دیگر ارکان خاندان رہتے ہیں۔ 47 سالہ آسیہ بی بی جس کے 4 بچے ہیں، کو 2010ء میں اپنے پڑوسیوں کے ساتھ لڑائی کے دوران توہین رسالتؐ کا مرتکب پایا گیا تھا تاہم اس نے ہمیشہ خودکو بے قصور کہا۔ البتہ یہ الگ بات ہے کہ اس نے گزشتہ 8 ماہ قید تنہائی میں گزارے۔ انگریزی اخبار ’’ڈان‘‘ نے اس سلسلے میں دفتر خارجہ کے ایک ذریعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آسیہ بی بی اب ایک آزاد خاتون ہے اور وہ اپنی مرضی سے کینیڈا روانہ ہوئی ہے۔ دریں اثناء اس کے وکیل سیف الملوک نے بھی آسیہ بی بی کے کینیڈا منتقل ہونے کی توثیق کی۔ قبل ازیں آسیہ بی بی کے شوہر عاشق مسیح نے بھی ایک ویڈیو پیغام کے ذریعہ عالمی قائدین سے درخواست کی تھی کہ وہ آسیہ کو پاکستان سے روانہ کروانے میں مدد کریں۔

آسیہ کی کینیڈا میں آمد کی توثیق سے ٹروڈیو کا انکار
اوٹاوا۔ 8 مئی (سیاست ڈاٹ کام) کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈیو نے پاکستان میں گزشتہ ایک دہائی سے جاری گستاخی کے تنازعہ کی مرکزی کردار تصور کی جانے والی عیسائی خاتون آسیہ بی بی کی ان کے ملک میں آمد کی توثیق کرنے سے انکار کردیا۔ ٹروڈیو نے پارلیمنٹ کے باہر اخباری نمائندوں سے کہا کہ ’بعض حساس شخص اور سلامتی کے مسائل ہیں، چنانچہ میں کوئی تبصرہ کرنا نہیں چاہتا‘۔ اس سے قبل آسیہ بی بی کے وکیل سیف الملوک اور پاکستان کے متعدد سکیورٹی ذرائع نے اے ایف پی سے کہا تھا کہ آسیہ بی بی کینیڈا روانہ ہوچکی ہے۔ پاکستان کے وسطی صدر پنجاب کی ایک مزدور خاتون آسیہ بی بی 2010ء میں گستاخی کی مرتکب پائی گئی تھی اور اس کو سزا موت دی گئی تھی لیکن گزشتہ سال سزا سے دستبرداری اختیار کرلی گئی تھی۔ 47 آسیہ چار بچوں کی ماں جس پر الزام تھا کہ پڑوسیوں سے جھگڑے کے دوران اس نے شان رسالتؐ میں گستاخی کی تھی۔ برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے چہارشنبہ کو توثیق کی کہ آسیہ کی منزل کینیڈا ہی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پامپیو نے کہا کہ آسیہ کینیڈا میں بحفاظت اپنے خاندان کے ساتھ شامل ہوگئی۔ اس کے شوہر عاشق مسیح نے قبل ازیں اپنی بیوی کو کسی محفوظ ملک میں پناہ دینے کیلئے عالمی قائدین سے اپیل کی تھی۔