ڈھاکہ 30 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) ویسٹ انڈیز کے دھماکو بلے باز کرس گیل نے آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20 کے ایک میچ میں آسٹریلیا کے خلاف کامیابی پر مسرت کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ اس سے ٹیم کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔ گیل نے میچ میں اپنی ٹیم کی کامیابی کے ساتھ ہی جشن منانا شروع کردیا تھا اور انہوں نے اپنے روایتی انداز میں رقص کرتے ہوئے اپنے ساتھیوں اور شائقین کو محظوظ کیا تھا ۔ جب ٹیم کے کپتان ڈارن سامی نے آخری اوور کی چوتھی گیند پر جیمس فالکنر کی گیند پر چھکا لگایا تو گیل مسرت سے اچھل پڑے تھے ۔ گیل نے کہا کہ وہ اس میچ کیلئے بہت پرجوش تھے ۔ انہیں امید ہے کہ اس طرح کے اور بھی مقابلے ہونگے اور پاکستان سے مقابلہ بھی دلچسپ رہے گا۔ انہوں نے تاہم کہا کہ جب کبھی آپ آسٹریلیا کے خلاف کھیلتے ہیں تو آپ کو اپنے کھیل میں بہتری پیدا کرنی ہوتی ہے ۔
آسٹریلیائی ٹیم اس فارمٹ کی بہترین ٹیم ہے ۔ میچ سے قبل بھی ایسے ہی تاثرات تھے اور وہ آسٹریلیا کو شکست دینا چاہتے تھے ۔ اس میچ سے قبل جذبات اس وقت شدت اختیار کرگئے تھے جب جیمس فالکنر نے یہ متنازعہ ریمارک کیا تھا کہ وہ خاص طور پر ویسٹ انڈیز کو پسند نہیں کرتے ۔ یہی وجہ تھی کہ آسٹریلیا کے خلاف بیٹنگ میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم نے بہترین مظاہرہ کیا ۔ ویسٹ انڈیز کو میچ میں کامیابی کیلئے 179 رنز درکار تھے ۔ جب میچ آخری اوور تک پہونچا ٹیم کو 12 رن درکار تھے اور ڈارن سامی نے دو شاندار چھکے لگاتے ہوئے ٹیم کو کامیابی دلائی تھی ۔ گیل نے کہا کہ یہ بہترین کامیابی تھی ۔ ہمارے لئے کامیابی ضروری تھی تاکہ ہم سیمی فائنلس میں رسائی کی جدوجہد جاری رکھ سکیں۔ جس انداز سے اس میچ میں ہم نے بیٹنگ کی وہ اور بھی اہمیت کی حامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں خود انہوں نے اور ڈوین اسمتھ نے اچھی بیٹنگ کی ۔ درمیان میں لینڈل سمنس نے بھی کچھ رول ادا کیا تاہم ٹیم کی کامیابی کا سہرا ڈارن سامی کے سر ہے
جنہوں نے کپتان کی ذمہ داری نبھاتے ہوئے صرف 13 گیندوں میں 34 رنز اسکور کرکے ٹیم کو کامیابی دلائی ۔ اس میچ میں کرس گیل نے بھی ٹیم کو اچھی شروعات فراہم کی تھی اور انہوں نے 35 گیندوں میں 53 رنز بنائے تھے ۔ وہ جارحانہ انداز میں کھیل رہے تھے ۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ان کا انداز ہی ہے اور یہ منصوبہ بھی تھا کہ ابتداء ہی سے آسٹریلیا کو نشانہ بنائے اس کیلئے اپنے انداز میں تبدیلی لانے کی ضرورت تھی ۔ ہندوستان اور بنگلہ دیش کے خلاف گیل کی دو اننگز سست رفتار رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کے خلاف انہوں نے اچھا کھیلا ہے ۔ دو ایک میچس میں ان کی رفتار سست تھی لیکن ایسا ہوتا ہے کہ آپ کو ہمیشہ سازگار حالات دستیاب نہیں ہوتے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آسٹریلیا کے خلاف کئی مرتبہ کھیلا ہے ۔ ان کی بولنگ بہت اچھی ہے ۔ ہم ان پر جوابی حملہ کرنا چاہتے تھے اور یہ سود مند رہا ۔ چونکہ شروعات اچھی تھی اس لئے ٹیم کو زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا نہیں پڑا ۔