سڈنی ۔2 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام )نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے کوچ مائیک ہیسن نے پاکستانی ٹیم کو آسٹریلیا کے خلاف فتح کے گر بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پاکستانی بولرس گیند سوئنگ کروانے اور انکے بیٹسمینس رنز بنانے میں کامیاب رہے تو وہ آسٹریلیا کو شکست دے سکتے ہیں۔پاکستانی ٹیم تین ٹسٹ میچوں اور پانچ ونڈے میچوں کی سیریز کھیلنے کیلئے نیوزی لینڈ سے آسٹریلیا پہنچ گئی ہے جہاں نیوزی لینڈ کے خلاف کلین سوئپ شکست سے دوچار ہونے والی ٹیم کو آسٹریلیا کو پہلی مرتبہ اسی کی سرزمین پر شکست دینے کا چیلنج درپیش ہے۔نیوزی لینڈ کی ٹیم 30 سال میں پہلی مرتبہ پاکستان کو ٹیسٹ سیریز میں شکست دینے کے بعد تین ونڈے میچوں کی سیریز کیلئے آسٹریلیا پہنچی ہے۔تاہم پاکستان کو شکست دوچار کرنے کے باوجود کیویز کوچ مائیک ہیسن نے دعویٰ کیا کہ گرین شرٹس 15 دسمبر سے شروع ہونے والے ٹسٹ سیریز میں میزبان ٹیم کو پریشان کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔پاکستان نے آسٹریلیا کو اسی کی سرزمین پرکھیلی گئی11 سیریز میں آج تک شکست سے دوچار نہیں کیا اور 1981 سے اب تک اپنی سرزمین پر کھیلی گئی چھ سیریز میں پاکستان کو لگاتار شکست سے دوچار کیا۔تاہم مائیک ہیسن کا ماننا ہے کہ موجودہ پاکستانی ٹیم صحیح ٹیم کی تلاش میں سرگرداں میزبان ٹیم کو شکست دے سکتی ہے۔انہوں نے سڈنی میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان کا بولنگ شعبہ کو سوئنگ کرنے میں کامیاب رہا تو ان کے پاس جیتنے کا اچھا موقع ہو گا لیکن آسٹریلیا میں یہی ان کیلئے چیلنج ہو گا۔محمد عامر بہت شاندار بولر ہے
لیکن اگر وہ گیند کو سوئنگ کرے تو بے مثال ہے۔مائیک ہیسن نے یاسر شاہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے پاس ایک بہترین اسپنر موجود ہے، حالات کی وجہ سے انہیں نیوزی لینڈ میں زیادہ مدد نہیں ملی لیکن وہ ایک بہترین بولر ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر یاسر کو ایسی وکٹ ملی جس میں باؤنس اوپر نیچے رہا تو وہ آسٹریلیائی بیٹنگ لائن کو چیلنج کر سکتے ہیں۔محمد عامر اور سہیل خان دورہ نیوزی لینڈ میں سات سات وکٹیں لے کر پاکستان کے سب سے کامیاب بولر رہے تھے جبکہ ہملٹن ٹسٹ کھیلنے والے عمران خان نے چھ وکٹیں لیکر سب کو متاثر کیا ہے۔تاہم نیوزی لینڈ کی فاسٹ بولنگ کیلئے سازگار وکٹوں پر وہ صرف 13.3 اوورز کر سکے جس میں انہیں کوئی کامیابی نہ ملی تاہم وہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں خطرہ ثابت ہو سکتے ہیں جہاں وکٹ چوتھے اور پانچویں دن ٹرن ہوتا ہے۔پرتھ میں کھیلے جانے والے ڈے نائٹ ٹسٹ میچ کی وکٹ پر ممکنہ طور پر گھاس ہو گی لیکن یاسر شاہ اپنے پسندیدہ بولر شین وارن کے پسندیدہ مقام پر بولنگ کر کے ضرور لطف اندوز ہوں گے۔برسبین کی وکٹ آسٹریلیا میں سب سے بہترین تصور کی جاتی ہے جو عام طور پر سیم اور سوئنگ بولنگ کے سازگار ہوتی ہے لیکن اگر بیٹسمین اس وکٹ پر ابتدائی وقت گزارنے میں کامیاب ہو جائیں تو کافی رنز بٹورے جا سکتے ہیں۔تاہم ہیسن کا ماننا ہے کہ سوئنگ اور سیم کے خلاف پاکستانی بیٹنگ کی کارکردگی بھی اس سیریز کے نتیجہ کا فیصلہ کرے گی۔ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں پاکستانی بیٹسمینوں کی کارکردگی کافی مایوس کن رہی اور بابر اعظم 31 سے زائد کی اوسط کے حامل واحد بیٹسمین رہے۔