میرپور۔29مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) فتوحات کی ہیٹ ٹرک مکمل کرتے ہوئے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کرچکی ہندوستانی ٹیم کل یہاں اپنے گروپ کا آخری مقابلہ ٹورنمنٹ میں پہلی کامیابی کا تعاقب کررہی آسٹریلیا کے خلاف کھیلے گی اور اس مقابلہ میں ہندوستانی ٹیم کو پسندیدہ موقف حاصل ہے ۔ پاکستان ‘ ویسٹ انڈیز اور بنگلہ دیش کے خلاف متواتر فتوحات حاصل کرتے ہوئے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کرچکی ہندوستانی ٹیم کے حوصلہ کافی بلند ہے ۔دوسری جانب جارج بیلی کی زیرقیادت آسٹریلیائی ٹیم اپنی شاندار صلاحیتوں کے باوجود امیدوں کے مطابق مظاہرے کرنے میں ناکام ہے ۔
حالانکہ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے خلاف آسٹریلیا نے بہتر مظاہرے کئے ہیں ۔ مختصر ترین کرکٹ میں آسٹریلیائی ٹیم اپنی ساکھ کو برقرار رکھنے میں ناکام ہے حالانکہ ورلڈ کپ کے آغاز سے قبل اس سے ایشیسز سیریز اورجنوبی افریقہ کے خلاف ریکارڈ فتوحات حاصل کئے ہیں۔ ہندوستان کیلئے اسپنرس روی چندرن اشون‘ امیت مشرا اور رویندر جڈیجہ بہتر مظاہروں کے ذریعہ ٹیم کی کامیابی میں کلیدی رول ادا کررہے ہیں ۔ مشرا نے دو مرتبہ اور اشون نے گذشتہ مقابلہ میں میان آف دی میچ کا اعزاز حاصل کیا ہے ۔ ٹورنمنٹ میں دھونی کی قیادت ٹیم کیلئے ایک نئی شروعات ثابت ہوئی ہے ۔ ہندوستان کیلئے شکھر دھون کے ناقص مظاہرے تشویش کا باعث ہے
کیونکہ وہ انفرادی طور پر بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام ہونے کے علاوہ روہت شرما کے ہمراہ پہلی وکٹ کیلئے بہتر آغاز فراہم کرنے میں بھی کامیاب نہیں ہوپارہے ہیں ۔ دھون کے علاوہ فاسٹ بولر محمد سمیع کے مظاہرے بھی بہتر نہیں ہے کیونکہ انہوں نے تاحال تین مقابلوں میں فی اوور 9سے زائد رنز دیئے ہیں ۔ دوسرا جانب بھونیشور کمار نے ابتدائی اوورس میں بہتر مظاہرہ کرتے ہوئے تاحال تین مقابلوں میں فی اوور پانچ رنز کے ذریعہ ہی رنز دیئے ہیں جبکہ ویسٹ انڈیز کے خلاف انہوں نے تین اوورس میں صرف تین رنز دیئے ہیں ۔ جس کی وجہ سے ہندوستان کے لئے ایک آسان کامیابی کی بنیاد پڑی ۔ ورلڈ کپ کیلئے ٹیم میں شامل کئے گئے یوراج سنگھ پاکستان اور بنگلہ دیش کے خلاف ناکام ہوئے ہیں
جس کے بعد گذشتہ مقابلہ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ان کے مقام پر مہیندر سنگھ دھونی نے خود بیٹنگ کی ہے۔ بیٹنگ شعبہ میں ویراٹ کوہلی کے علاوہ روہت شرما نے دو نصف سنچریوں کے ذریعہ بہتر مظاہرہ کیا ہے ۔ ویراٹ کوہلی نے تاحال 147رنز اور روہت شرما نے 142رنز اسکور کرلئے ہیں ۔ آسٹریلیا کے لئے اننگز کے آخری اوورس میں ناقص مظاہرے تشویش کا باعث ہیں ۔بیٹسمینوں میں صرف گلین میکس ویل نے پاکستان کے خلاف 73 اور ویسٹ انڈیز کے خلاف 45رنز کی اننگز کھیلی ہیں۔ ان کے علاوہ براڈ ہاج نے بھی متاثرکن مظاہرہ کیا ہے لیکن ٹاپ آرڈر میں ڈیوڈ وارنر اور شین واٹسن کی ناکامی آسٹریلیا کیلئے بڑا نقصان ثابت ہورہی ہے بولنگ شعبہ میں میچل اسٹارک ‘ ڈوگ بولنجر اور جیمس فالکنر کا مہیندر سنگھ دھونی کے ہمراہ ہندوستانی بیٹسمینوں کے خلاف کل سخت امتحاں ہوسکتا ہے ۔