آسٹریلیا کیخلاف نیوزی لینڈ کو سخت مقابلہ درپیش

نئی دہلی ۔ 27 مارچ ۔ ( سیاست ڈاٹ کام) نیوزی لینڈ آئی سی سی کرکٹ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ورلڈ کپ کے قریب پہونچ چکا ہے اس دوران اس کے سابق کپتان مارٹن کرو نے کہا کہ ان کی ٹیم کے کھلاڑی اگر آسٹریلیا کو شکست دینا چاہتے ہیں تو انھیں پوری گہرائی کے ساتھ اپنے وسائل کا بھرپور استعمال کرنا ہوگا کیونکہ بین تسمانیائی حریفوں کے مابین یہ انتہائی جذباتی مقابلہ ہوگا ۔ ورلڈ کپ کے رواں سیریز میں تاحال کسی شکست کے بغیر نیوزی لینڈ کی ٹیم پہلی مرتبہ فائنل میں پہونچی ہے جس کے لئے اتوار کو ملبورن کرکٹ گراؤنڈ س ( ایم سی جی ) پر میزبان آسٹریلیا کے ساتھ اُس کا مقابلہ ہوگا ۔ مارٹن کرو نے پورے یقین کے ساتھ کہا کہ اس مقابلہ میں آسٹریلیا یقینا ایک سخت ٹیم ثابت ہوگی ۔ کرو نے پی ٹی آئی کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ ’’یہ کسی کو بھی نہیں معلوم ۔ کسی نے بھی ایم سی جی پرنہیں کھیلا ۔ غالباً صرف ڈینیئل ویٹوری اور برنڈن مک کلم ہی جانتے ہیں لیکن مجھے اس کا بھی کوئی یقین نہیں ہے ۔ انھیں (نیوزی لینڈ کے کھلاڑیوں کو ) اپنی صلاحیتوں کے ذخیرہ سے بہت کچھ نکالنا اور استعمال کرنا ہوگا خود ان کی محنت و جستجو بھی ضروری ہوگی ‘‘ ۔

برنڈن مک کلم کے زیرقیادت نیوزی لینڈ کی ٹیم تمام آٹھ میچ اپنے ہی میدانوں پر جیتی ہے اور سیریز کے فائنل میں پہلی مرتبہ ملبورن میں کھیلے گی ۔ مارٹن کرو نے کہا کہ ’’میں نہیں سمجھتا کہ دونوں ملکوں کے گراؤنڈس میں کوئی خاص فرق ہوگا لیکن کرکٹ کی سلیکان ویلی میں آسٹریلیا کے خلاف نیوزی لینڈ کا یہ مقابلہ انتہائی جذباتی ہوگا ‘‘۔ لیگ کے مختلف مرحلوں میں نیوزی لینڈ کا موقف آسٹریلیا سے نسبتاً بہتر رہا ہے

لیکن کرو ہنوز یہ محسوس کرتے ہیں کہ مائیکل کلارک کی زیرقیادت ٹیم کو شکست دینا آسان نہیں ہے۔ مارٹن کرو نے کہاکہ ’’میرا مطلب ہے کہ آسٹریلیا نے توانائی سے بھرپور قسم کا کھیل لایا ہے ۔ آسٹریلیا کی ٹیم میں کئی مضبوط اور کثرتی جسم کے حامل کھلاڑی ہیں اور انھیں اس بات پر بہت زعم بھی ہے‘‘ ۔ انھوں نے کہا کہ یہ مقابلہ دراصل پیسرس کی جنگ بھی ہوگا ۔ آٹھ میچوں میں 21 وکٹ حاصل کرنے والے ٹرینٹ بولٹ اور اُن کے ساتھی مچل اسٹارک (20 وکٹس) ، مچل جانسن اور جوش ہیزل ووڈ کے خلاف زور آزمائی کریں گے ۔ تاہم کرو نے فاسٹ بولنگ کے شعبہ میں نیوزی لینڈ کی صلاحیتوں پر غیرمعمولی بھروسہ ظاہر کیا ۔