دبئی ۔ 6 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ورلڈ کپ میں خطاب کے دفاع کیلئے پرعزم مہندر سنگھ دھونی نے کہا ہیکہ مجوزہ دورہ آسٹریلیا ہندوستانی ٹیم کیلئے ورلڈ کپ کے تناظر میں تیاری کا ایک بہترین موقع ہے۔ ہندوستانی ٹیم آئی سی سی ونڈے ورلڈ کپ 2015ء میں اپنے خطاب کی مہم کا آغاز 15 فبروری کو روایتی اور کٹر حریف پاکستان کے خلاف کھیلے جانے والے مقابلے سے کرے گی اور دھونی کا کہنا ہیکہ آسٹریلیا کا دورہ ورلڈ کپ کی تیاری کا بہترین موقع ہے کیونکہ کھلاڑی وہاں کے حالات اور موسم سے خود کو ہم آہنگ کرسکتے ہیں۔ 2011ء میں ونڈے ورلڈ کپ میں خطاب حاصل کرنے کے بعد انگلینڈ میں 50 اوورس کی آئی سی سی چمپیئنس ٹرافی بھی ہندوستان میں حاصل کی ہے۔ آئی سی سی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں دھونی نے کہا ہیکہ دورہ آسٹریلیا کے موقع پر ہندوستانی ٹیم کو یہاں کے حالات سے اور وکٹوں کے برتاؤ سے خود کو ہم آہنگ کرنے کا موقع دستیاب رہے گا جس کا ورلڈ کپ میں بھی فائدہ ہوگا۔ 33 سالہ کپتان دھونی نے کہا کہ آسٹریلیا کا دورہ ورلڈ کپ کی تیاری کیلئے اہم ہوگا کیونکہ ورلڈ کپ دنیا کا سب سے بڑا ٹورنمنٹ ہے۔ آئندہ برس آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں منعقد شدنی ورلڈکپ میں ہندوستانی ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹسمین مہندر سنگھ دھونی نے کہا ہیکہ وہ اس ٹورنمنٹ میں خطاب کے دفاع کیلئے کافی پرجوش ہیں۔ ہندوستانی ٹیم آئندہ ماہ دورہ آسٹریلیا کا آغاز کرے گی اور یہاں دبئی میں ورلڈ کپ کے انعقاد میں 100 دن کے ضمن میں جو تقریب منعقد ہوئی
اس میں مہندر سنگھ دھونی نے بھی شرکت کی۔ 14 فبروری کو ملبورن میں ورلڈ کپ کا افتتاحی مقابلہ کھیلا جائے گا اور اسی دن نیوزی لینڈ کے کرسٹ چرچ میں بھی ورلڈ کپ کا آغاز ہوجائے گا۔ 2007ء میں آسٹریلیائی ٹیم نے ورلڈ کپ جیتا تھا اور اس موقع پر ٹیم کے رکن اور موجودہ ٹیم کے کپتان مائیکل کلارک نے کہا ہیکہ یہ میزبان ٹیم کیلئے ایک منفرد موقع ہے کہ وہ گھریلو شائقین کے روبرو ورلڈ کپ میں مظاہرہ کرے۔ آخری مرتبہ آئی سی سی ورلڈ کپ کا آسٹریلیا میں انعقاد 33 برس قبل ہوا تھا اور ٹیم کی 237 ونڈے مقابلوں میں نمائندگی کرنے والے 33 سالہ کلارک کا کہنا ہیکہ کھلاڑیوں کو برسوں میں ایک مرتبہ ایسا موقع ملتا ہے۔ کلارک کو امید ہیکہ جب میزبان ٹیم ملبورن میں انگلینڈ کے خلاف اپنی ورلڈ کپ مہم کا آغاز کرے گی تو یہاں کا ماحول کافی پرجوش ہوگا۔ کلارک کا کہنا ہیکہ جب ہم ملبورن کرکٹ گراونڈ میں انگلینڈ کے خلاف اتریں گے تو یہاں کا ماحول انتہائی برق رفتار اور پرجوش رہے گا کیونکہ میزبان شائقین عالمی ٹورنمنٹ کے مطابق پرجوش رہیں گے۔ کلارک کے ہم منصب انگلش کپتان الیسٹرکک جوکہ ٹیم کو پہلی مرتبہ عالمی چمپیئن بنانے کے خواہاں ہیں،
انہوں نے کہا کہ ٹیم 1992ء کے ٹورنمنٹ سے ایک قدم آگے بڑھنا چاہتی ہے۔ جیسا کہ آسٹریلیا میں منعقدہ 1992ء کے ورلڈ کپ میں انگلینڈ کو پاکستان کے خلاف خطابی مقابلہ میں شکست ہوئی تھی۔ کک کا کہنا ہیکہ ہر پیشہ ور کھلاڑی کا یہ خواب ہوتا ہیکہ وہ آئی سی سی ورلڈ کپ میں ٹیم کی نمائندگی کرتے ہوئے کامیابی میں اہم رول ادا کرے۔ پاکستانی ٹیم کے کپتان مصباح الحق جوکہ 2011ء موہالی سیمی فائنل میں ٹیم کا حصہ تھے، جن کا ماننا ہیکہ پاکستان کیلئے یہ ٹورنمنٹ انتہائی اہم ہے اور وہ 1992ء کا مظاہرہ دہرانا چاہتی ہے۔