آسٹریلیا نے انڈیا کو سیمی فائنل میں ہرایا، اتوار کو نیوزی لینڈ سے خطابی مقابلہ

سڈنی ، 26 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان کی اپنے خطاب کا دفاع کرنے کیلئے جاری لگ بھگ نقص سے پاک مہم آج تکلیف دہ انداز میں ختم ہوگئی جب وہ نہایت بامقصد آسٹریلیا والوں کے خلاف دباؤ کا شکار ہوگئے، جنھوں نے ڈیفنڈنگ چمپینس کو 95 رنز سے شکست فاش دے کر فائنلس میں رسائی حاصل کرلی اور کروڑہا ہندوستانی دل توڑ دیئے۔ بھرپور دلچسپی والے سیمی فائنل مقابلے میں چار مرتبہ کے چمپینس آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا انتخاب کرتے ہوئے اسٹیو اسمتھ کے معیاری 105 رنز کے بل بوتے پر 328/7 کا بھاری اسکور کھڑا کیا اور پھر ہندوستان کو 46.5 اوورز میں 233 پر ڈھیر کرتے ہوئے خطابی مقابلہ کٹر حریف پڑوسیوں اور شریک میزبان نیوزی لینڈ کے ساتھ ملبورن میں اتوار کو مقرر کرلیا۔ یادگار تواتر کے بعد جس میں انھوں نے لگاتار سات میچز جیتے، ہندوستان کی متواتر دوسرا ورلڈ کپ ٹائٹل کیلئے تلاش آخرکار طاقتور آسٹریلیا والوں نے ناکام بنا دی، جنھوں نے مہندر سنگھ دھونی کے بے جگر کھلاڑیوں کو بھرپور سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں کھیل کے ہر شعبے میں مات دی۔ کپتان دھونی (65 رنز، 65 گیندیں) مایوس کن بیٹنگ مظاہرے میں کافی دیر تک ڈٹے رہے اور تنہا جدوجہد کرتے ہوئے ہندوستان کو 200 کے اسکور سے آگے تک پہنچایا اور مسلسل بڑھتے مطلوبہ شرح کے باوجود مزاحمت کی۔ ٹاپ آرڈر میں شکھر دھون 45 رنز کی اننگز کے ساتھ ایک اور نمایاں پرفارمر رہے۔ اس ناکامی کیلئے خود ہندوستانی ہی ذمے دار ہیں کیونکہ بولنگ یونٹ جس نے اب تک شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا، کارگر نہ ہوئی جب اس کی سب سے زیادہ ضرورت تھی جبکہ بیٹنگ بھی دباؤ کے تحت بکھر گئی۔ خوشی سے سرشار آسٹریلیائی کھلاڑیوں میں غیرمعمولی جشن شروع ہوگیا جب مچل اسٹارک نے اومیش یادو (0) کو بولڈ کرتے ہوئے 47 ویں اوور میں آخری ہندوستانی بیٹسمن کو بھی چلتا کردیا۔ تاہم میزبان کپتان مائیکل کلارک نے باوقار انداز اختیار کیا

اور انھوں نے ہندوستانیوں سے مصافحہ کیا اور آسٹریلیائی شائقین کی تائید و حمایت پر اظہار تشکر کیا، جو دلچسپ امر ہے کہ آج تعداد کے اعتبار سے ہندوستانی پرستاروں سے پچھڑ گئے ۔ تعاقب کیلئے ریکارڈ نشانہ مقرر ہونے پر جیسا کہ کسی ورلڈ کپ سیمی فائنل میں پہلا زائد از 300 اسکور ہوا، ہندوستانیوں کی شروعات اچھی ہوئی جس میں دھون اور روہت شرما (34 رنز، 48 گیندیں) نے پہلی وکٹ کیلئے 12.5 اوورز میں 76 رنز جوڑے۔ لیکن دھون کا آؤٹ ہونا اہم موڑ ثابت ہوا کیونکہ پُرجوش آسٹریلین پیس بیاٹری کی جانب سے عمدہ سعی کے پیش نظر رنوں کی رفتار دھیمی پڑگئی۔ مچل جانسن (2/50)، مچل اسٹارک (2/28) اور جاش ہیزلووڈ (1/41) نے نامور ہندوستانی لائن اپ کو بہت زیادہ دباؤ میں رکھا جس کے نتیجے میں وکٹیں وقفے وقفے سے گرتی گئیں۔ آج کے دل شکن نتیجے کے باوجود ہندوستان نے اپنے ٹائٹل کا دفاع کرنے میں قابل ستائش کوشش پیش کی حالانکہ اس میگا ایونٹ سے قبل آسٹریلیا کا بدترین ٹور گزرا تھا، جس کے بعد کچھ زیادہ ماہرین نے اس ٹیم سے کوئی خاص امیدیں نہیں باندھی تھیں۔