آسٹریلیا میں مسجد کو نذرآتش کرنے کی کوشش

ملبورن۔ 29 جون (سیاست ڈاٹ کام) نفرت انگیز جرائم کا سلسلہ کچھ عرصہ تک آسٹریلیا میں رکا ہوا تھا تاہم کل ایک واقعہ نے سب کو چونکا دیا جب ایک مسجد کو آگ لگانے کی کوشش کی گئی۔ یہ اس وقت کا واقعہ ہے جب سینکڑوں مسلمان مسجد میں نماز تراویح ادا کرنے جمع ہوئے تھے۔ مذکورہ مسجد آسٹریلین اسلامک کالج کے قریب واقع ہے جس پر وزیراعظم مالکم ٹرنبل کو اس واقعہ کی مذمت کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ مسجد کا نام تھورلائن مسجد بتایا گیا ہے۔ حملہ آوروں نے مسجد کے باہر پارک کی گئی گاڑیوں کو آگ لگانے کی کوشش کی جس میں ایک کار مکمل طور پر تباہ ہوگئی جبکہ آس پاس کھڑی ہوئی دیگر کاریں بھی آگ کی تپش سے متاثر ہوئیں۔ اسلامک سنٹر کے ایک ٹیچر نے دریں اثناء اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسے بے شک ایک نفرت انگیز جرم سے تعبیر کیا تاہم یہ بھی کہا کہ یہ کسی مخصوص گروپ یا فرد کی کارروائی نہیں ہے۔ حملہ آور دیوار پر مخالف اسلام تحریر بھی چھوڑ کر گئے ہیں جسے بعد میں مٹا دیا گیا۔ پولیس نے اس سلسلے میں سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کیا ہے جس کی مدد سے حملہ آوروں کو گرفتار کیا جائے گا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ حملہ کے فوری بعد انہوں نے تین افراد کو وہاں سے فرار ہوتے دیکھا تھا۔