آسٹریلیا سیریز کے بعد کوچ اور کپتان کی صلاحیت کا تعین ہوگا

پرتھ ٹسٹ میں ٹیم کے انتخاب پر گواسکر کی شدید تنقید
سال کے آغاز سے ہی غلط فیصلوں کا انتظامیہ پر الزام
دیگر مقابلوں کیلئے قومی ٹیم میں بڑی تبدیلیوں کا امکان

نئی دہلی۔ 19 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) آسٹریلیا کے خلاف پرتھ میں منعقدہ دوسرے ٹسٹ میں ہندوستانی ٹیم کی شکست کے بعد کپتان ویراٹ کوہلی کے ٹیم منتخب کرنے کے فیصلے پر چاروں گوشوں سے تنقیدیں کی جارہی ہیں، اس میں ایک اضافہ ٹیم کے سابق کپتان سنیل گواسکر کا بھی ہوگیا ہے جنہوں نے واضح اور سخت الفاظ میں کپتان کوہلی کے علاوہ کوچ روی شاستری کی صلاحیتوں پر بھی سوال اٹھایا ہے۔ گواسکر نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف ملبورن اور سڈنی ٹسٹ کے نتائج کے بعد کوہلی اور روی شاستری کی صلاحیتوں کا تعین ہوگا کیونکہ اگر ہندوستانی ٹیم مابقی دو ٹسٹ مقابلوں میں ناکام ہوتی ہے تو پھر سلیکٹروں کو سوچنا پڑے گا کہ کپتان، کوچ اور معاون عملہ کا ہمیں کیا فائدہ ہورہا ہے۔ گواسکر نے دوسرے ٹسٹ میں منتخب کردہ ٹیم اور خاص کر مخصوص اسپنر کو ٹیم میں شامل نہ کئے جانے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان نے جہاں ایک جانب ٹیم میں اسپنر کو شامل نہیں کیا، وہیں دوسری جانب آسٹریلیائی ٹیم میں موجود واحد اسپنر نیتھن لیان نے نہ صرف اس مقابلے میں 8 وکٹیں حاصل کیں بلکہ مین آف دی میچ بھی رہے۔ گواسکر نے مزید کہا کہ ہندوستانی ٹیم رواں برس جنوبی آفریقہ کے دورہ سے ہی غلط کھلاڑیوں کا انتخاب کررہی ہے جس کی وجہ سے اسے ایسے مقابلوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے جس میں وہ بہ آسانی کامیاب ہوسکتی تھی۔ دوسری جانب ویراٹ کوہلی دوسرے ٹسٹ میں شکست کے باوجود ٹیم کے انتخاب کے اپنے فیصلے کا دفاع کیا ہے۔ کوہلی نے کہا کہ وکٹ کی مناسبت سے ہم نے ٹیم میں اسپنر کو شامل کرنے کا فیصلہ ہی نہیں کیا۔ کوہلی کے بموجب فاسٹ بولروں سے ہی بولنگ کی ذمہ داری بخوبی نبھانے کی امید کے ساتھ مقابلہ کھیلا گیا تھا نیز فاسٹ بولروں نے منصوبوں کے مطابق 95% نتائج فراہم کئے۔ امید کی جارہی ہے کہ 26 ڈسمبر کو ملبورن میں کھیلے جانے والے باکسنگ ڈے ٹسٹ میں ہندوستانی ٹیم نے متعدد تبدیلیاں ہوں گی جس میں خاص کر آف اسپنر روی چندرن اشون کی واپسی یقینی ہے کیونکہ وہ مکمل فٹ ہوچکے ہیں۔