سڈنی۔3 جنوری (سیاست ڈاٹ کام ) ایشز سیریز کے آخری مقابلے میں جوکہ کل یہاں سڈنی میں شروع ہورہا ہے، انگلینڈ نے میسن کرین کو آزمانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ 20 سالہ لیگ اسپنر کو معین علی یا ٹام کیورن کی جگہ موقع فراہم کیا جا سکتا ہے جو کم و بیش ایک سال سے تجربے کی خاطر سڈنی کی گریڈ کرکٹ بھی کھیلتے رہے ہیں۔میسن کرین کو آزمانے کی وجہ نئی صلاحیت کو سامنے لانا اور سڈنی میں اسپن بولنگ کیلئے سازگار ماحول کا فائدہ اٹھانا بھی ہے۔ سڈنی کرکٹ گراؤنڈ کے برتاؤ کے پیش نظر دو اسپنرز کھلانے پر معین علی ٹیم میں برقرار رہ سکتے ہیں لیکن اولین پسند میسن کرین ہی ہوں گے۔ یاد رہے کہ ایشز کا اعزاز انگلش کرکٹ ٹیم کے ہاتھوں سے پھسل چکا لیکن اس سے بڑھ کر سخت چیلنج یہ ہے کہ کچھ انگلش کرکٹرز کے کیریئرز بھی داؤ پر لگنے والے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ جیمز ونس اور مارک اسٹون مین کیلئے متاثر کرنے کی آخری گھڑی آ پہنچی ہے۔ آسٹریلیا میں جاری ایشز سیریز میں جیمز ونس نے ابھی تک 199 رنز اسکور کئے ہیں جبکہ مارک اسٹون مین نے بھی 208 رنز بنائے لیکن دونوں بیٹسمینوں کا اوسط فی اننگز 30 رنز تک بھی رسائی نہیں پا سکا اور اگر ان کی جانب سے سڈنی ٹسٹ میں بہتر کارکردگی سامنے نہیں آئی تو ان کا کیریئر ختم ہوسکتا ہے۔ دونوں بیٹسمینوں نے اگرچہ بعض اوقات اپنی صلاحیت منوائی ہے لیکن یہ اتنی بہتر نہیں تھی کہ ان کی ٹیم میں جگہ پکی کر سکے یا اس کے میچ کی صورت حال پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہوں۔ سات ٹسٹ میچوں میں 56 رنز کی بہترین اننگز سمیت مارک اسٹون نے جیمز ونس سے تھوڑی سی بہتر کارکردگی پیش کی ہے اور انہیں دورۂ نیوزی لینڈ کیلئے قابل غور سمجھا جائے گا لیکن جیمز ونس کا کیریئر سڈنی ٹسٹ کی کارکردگی پر منحصر ہے کیونکہ 2013-14 میں انگلش ٹیم کی نمائندگی کرنے والے مائیکل کاربیری بھی اسی نوعیت کی کارکردگی کے بعد ٹیم سے خارج ہوئے اور دوبارہ ٹیم میں جگہ نہیں بنا سکے اور جیمز ونس بھی گیارہ ٹسٹ میچوں میں محض دو نصف سنچریاں اسکورکی ہیں۔ نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز کیلئے ٹیم کے اعلان سے قبل گیری بیلنس کا کیریئر بھی خطرات سے دوچار ہے جو متعدد مواقع کے باوجود توقعات پر پورے نہیں اترے ہیں۔علاوہ ازیں سابق کپتان الیسٹر کک پر بھی اخراج کی تلوار تھی لیکن گذشتہ مقابلے میں ناقابل تسخیر 244 رنز اور مین آف دی میچ نے انہیں ایک نیا موقع فراہم کردیاہے۔