آسان نکاح کیلئے بیجا رسومات سے اجتناب ضروری

بیدر۔3اکٹوبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) قرآن مجید میں دو تہائی تعلیمات معاملات پر مشتمل ہیںجن میں ماں باپ ‘ اولاد‘ بھائی بہن ‘پڑوسی ‘ وراثت‘ شادی ‘ بیاہ ‘ تجارت ‘ امورداخلہ و خارجہ وغیرہ شامل ہیں ۔ مولانا اظہر اللہ خان قاسمی کوآرڈینیٹر یوتھ ونگ جماعت اسلامی ہند کرناٹک بیدر میں ریاست گیر مہم بعنوان ’’ آؤ نکاح آسان کریں‘‘ ضمن میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ لوگ آزاد شہوت کے خوگر ہوتے جارہے ہیں یہاں تک کہ 37فیصد خواتین ماں بننا پسند نہیں کررہی ہیں ۔ ان حالات میں اُمت مسلمہ کی ذمہ داری کی دہری ہوجاتی ہیکہ انہیں نکاح کے پاس مقاصد سے واقف کروائیں اور ایک صالح معاشرہ کے قیام کیلئے جدوجہد کو ترجیح دینا یہودیت سے نوازی ہے جبکہ دینداری کو ترجیح دینا مومنانہ شان ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلام سادگی کی تعلیم دیتا ہے لیکن انسان بیجا رسومات میں گھبراکر اپنے لئے مشکلات پیدا کرلیتا ہے ۔ لہذا رسومات سے اجتناب کرنے ہی سے نکاح آسان ہوگا ۔ جناب محمدمعظم امیر مقامی جماعت اسلامی ہند بیدر نے خطاب عام سے تقریر کرتے ہوئے ’’ جہیز کی لعنت اور تباہ کاریاں ‘‘ کے عنوان سے کہا کہ 2007 اور 2011ء تک مطالعہ جہیز کے 28,629 مقدمات درج ہوئے جبکہ 41,657 دو عدد ہے جواس خصوص میں لڑکیوں کو ماردیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ جہیز کے مطالبات لڑکے کے سرپرستوں کی جانب سے ہوتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلم معاشرہ بھی غیروں کی طرح بیوہ اور مطلقہ سے نکاح کرنے کو معیوب تصور کرتا ہے ۔ اگر مسلم نوجوان اسوہ رسولﷺ پر عمل کرتے ہوئے بیواؤں اور مطلقہ خواتین سے نکاح کرنے پہل کریں تو جہیز کی لعنت سے نجات پاسکتا ہے ۔ مولانا فیصل عمری صاحب نے تذکیر بالقرآن پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ ائے ایمان والو تم پورے کے پورے اسلام میں داخل ہوجاؤ۔ انہوں نے قرآن کی اس آیت کے ذیل میں کہا کہ انسانی زندگی کے تمام شعبے میں اسلام کی روشنی میں لانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاشرے میں کوئی بالغ لڑکا یا لڑکی بے نکاح نہ رہے ۔ انہوں نے کہا کہ جوں ہی وہ بڑے ہوجائیں آسان طریقے سے ان کی شادی کردیں ۔ اس سے سماج برائیوں سے محفوظ ہوجاتا ہے ۔ قبل ازیں بیدر ڈسٹرکٹ کو آرڈینیٹر یوتھ ونگ برادر اقبال غازی نے یوتھ ونگ کا تعارف پیش کیا اور اس کے پاکیزہ مقاصد کو اپنی تقریر کا موضوع بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں بہتر اخلاق کی نشو نما کی جائے ‘ صحت مند زندگی صرف اور صرف اسلام کے راستے ہی سے حاصل کی جاسکتی ہے ۔ خطاب عام کا آغاز حافظ محمد حنیف کی قرات کلام پاک سے ہوا ۔ محمد تاج الدین عظیم نے علامہ اقبال کا ترانہ ’’کبھی اے نوجواں مسلم مدبر کیا تو نے’’ اپنی خوش الحان آواز میں سناکر سامعین کو مسحور کردیا ۔ نیزبرادر اکبر خان نے بھی ایک ترانہ پیش کیا ۔ برادر عبدالسلام ‘ مبشر سندھے کو آڑڈینیٹر یوتھ ونگ بیدر نے شکریہ کلمات ادا کیا ۔ برادر سمیر خان نے بحیثیت کنوینر جلسہ کی بہتر انداز سے کارروائی چلائی۔ کثیر تعداد میں مردخواتین شریک جلسہ ہے ۔