گوہاٹی ، یکم جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مخالف حکمرانی رجحان آنے والے اسمبلی چناؤ میں ایک عنصر رہے گا لیکن یہ کانگریس کو متواتر چوتھی میعاد کیلئے اقتدار پر واپسی سے روک نہیں سکتا، چیف منسٹر ترون گوگوئی نے آج یہ بات کہی۔ گوگوئی نے یہاں میڈیا والوں سے گفتگو کے دوران بتایا کہ انتخابات کے دوران دباؤ ہمیشہ ہی رہتا ہے۔ علاوہ ازیں ہمیں مخالف حکمرانی رجحان کے دباؤ کا سامنا رہے گا۔ کانگریس کو جدوجہد کرنا پڑے گا۔ لیکن اگر یہ پارٹی لگاتار تین الیکشن جیت سکتی ہے تو چوتھی مرتبہ کیوں نہیں؟ انھوں نے کہا کہ دباؤ صرف کانگریس پر نہیں ہے، بلکہ بی جے پی پر بھی قابل لحاظ دباؤ ہے کیونکہ اسے حال میں کئی ریاستوں جیسے بہار، دہلی اور اترکھنڈ میں شکستوں کا سامنا ہوا ہے، حتیٰ کہ پنچایت چناؤ میں بھی ناکامیاں ہوئیں جیسا کہ گجرات اور مدھیہ پردیش میں پیش آیا ہے۔ گوگوئی نے کہا کہ الیکشن کے دوران ہمیشہ ہی فرقہ وارانہ، انتشارپسند اور انتہا پسند قوتوں کے سر اُٹھانے کا امکان رہتا ہے اور یہ باتیں آخرکار ترقی کا عمل متاثر کرتے ہیں۔ ’’ہمیں ان قوتوں کے خلاف لڑنا ہوگا لیکن عام آدمی کی وقعت نہیں گھٹائی جاسکتی۔ عام آدمی یہ تمام عوامل کو ملحوظ رکھتے ہوئے فیصلہ کرے گا اور ہمیں اُس پر بھروسہ ہے۔‘‘ یہ پوچھنے پر آیا انھوں نے آئندہ اسمبلی چناؤ کے تعلق سے عام آدمی کی نبض پکڑی ہے، لگاتار تین مرتبہ کے چیف منسٹر گوگوئی نے کہا کہ یہ صحت مند ہے۔