آسام میں شہریت کے رجسٹر کو ۳۰؍ جو ن تک شائع کرنے کاحکم

نئی دہلی : آسامیں نیشنل رجسٹر برائے شہریت (این آر سی ) کے دوسرے مرحلہ کی اشاعت سے متعلق مقدمہ کی سماعت کرتے ہوئے آج سپریم کورٹ نے این آر سی کے کوآرڈیٹینیٹرمسٹر پرتیک ہزیلا کو ہدایت دی کہ وہ ۳۰؍ جون ؍ ۲۰۱۸ء تک این آر سی لسٹ کوشائع کریں او راس میں تاخیر کی کوئی وجہ قابل قبول نہیں ہوگی ۔جسٹس رنجن گگوئی او رجسٹس روہٹن فالی نریمن پر مشتمل سپریم کورٹ کو بنچ نے آج اس مقدمہ کی سماعت کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ جن لوگوں کی دستاویزات کی تصدیق کے لئے مختلف محکموں اورملک کے مختلف مقامات میں بھیجا گیا تھا اور اب وہاں سے جواب نہیں آیا ہے ایسے لوگوں کے لئے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ این آر سی سیوا کیندر کی مدد سے تفتیش کا کام مکمل کریں۔

سماعت کے بعد اس مقدمہ میں سب سے قدیم فریق جمعیۃ علماء ہندصوبہ آسام کے صدر رکن پارلیمنٹ مولانا بدر الدین اجمل اور جمعیۃ علما ء کے جنرل سکریٹری مولانا سید محمود اسعد مدنی نے کہا ہے کہ ہمیں سپریم کورٹ سے انصاف ملنے کی پوری امیدہے او رہم آسام کے تمام حقیقی شہریوں کے ناموں کو این آر سی میں شامل کرنے کے لئے ہمیشہ سے کوشاں رہے ہیں اورانصاف ملنے تک اپنی کوشش جاری رکھیں گے ۔جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے ماہر وکیلوں کی ایک ٹیم اس مقدمہ کی پیروی کررہی ہے جن میں ایڈوکیٹ بی ایچ مالا پلے ،ایڈوکیٹ منصور علی او ردیگر وکلاء شامل رہے ۔