آسام میں شہریت کا معاملہ : مقدمہ کو جسٹس رنجن گگوئی کی بنچ منتقل کرنے جمعیۃ علماء ہند کا مطالبہ

نئی دہلی : نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آرسی ) او رڈاؤٹ ووٹر (ووٹر ڈی ) کے معاملہ میں سپریم کورٹ کی الگ بنچوں میں سماعت ہوئی اور دونوں مقدمات اگلی تاریخ تک کے لئے ملتوی کردئے گئے ۔تاہم دوشنبہ کو ہوئی سماعت کی سب سے اہم بات یہ رہی ہے کہ جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ این آر سی کے معاملہ کو جسٹس رنجن گگوئی کی بنچ میں منتقل کیا جائے جہاں پہلے سے اس معاملہ کی سماعت چل رہی ہے ۔

چنانچہ عدالت عظمی نے کہا کہ اس کافیصلہ چیف جسٹس ہی کریں گے ۔لہذا ایک ہفتہ اندر ان کو درخواست دینی ہوگی ۔واضح رہے کہ جسٹس رنجن گگوئی کی بنچ نے پنچایت سرٹیفکیٹ کے معاملہ میں گوہاٹی ہائی کورٹ کے فیصلے کوخارج کیا تھا اورعوام کے حق میں فیصلہ کیا تھا ۔چنانچہ جمعیۃ علماء ہند او رمتاثرین کو امید ہے کہ اگر اس بنچ میں مقدمہ منتقل ہوا تویہ ان کے حق میں بہتر ہوگا ۔

علاوہ ازیں معاملہ کی سماعت کررہی جسٹس ارون مشرا اور جسٹس نوین سنہا پر مشتمل دو رکنی بنچ کے سامنے فضیل ایوبی ایڈو کیٹ آن ریکارڈ او رسینئر ایڈوکیٹ سلمان خورشید نے بحث کی او رکہا کہ اس معاملے کو رنجن گگوئی والی بنچ کو منتقل کرددیا جائے جو پہلے ہی سے این آر سی کی مانیٹرنگ کررہی ہے ۔جس پر کورٹ نے کہا کہ ہم اس معاملہ میں آگے نہ بڑھ کر آپ کو اجازت دیتے ہیں کہ اگلے سات دنوں میں چیف جسٹس کے سامنے اپنی بات رکھیں کہ اس معاملہ کو رنجن گگوئی والی بنچ میں منتقل کردیں ۔