آسام میں’گائے چوری‘ کے شعبے میں ہجوم کے ہاتھوں دو نوجوانوں کا قتل۔

ناگون:اتوار کے روز آسام کے کاچا ماری پتھر میں ہجوم نے دو بیس سال کی عمر کے دونوجوان ابو حنیف اور ریاض الدین علی کو بے رحمی کے ساتھ پیٹ کر قتل کردیا۔

پولیس نے بتایا کہ مذکورہ لڑکوں کو گائے چوری کرنے کے شک میں ہجوم نے اس قدر پیٹا کے وہ ہلاک ہوگئے۔ایچ ٹی کی خبر کے مطابق سپریڈنٹ آف پولیس دیباراج اوپادھیائے ’’ ہرے بھرے میدان سے گائے کی چوری کے شبہ میں متاثرین کا تعقب کرتے ہوئے ہجوم نے انہیں نے رحمی کے ساتھ پیٹا۔

اسپتال لے جانے کے دوران ان کی موت واقع ہوگئی‘‘۔ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ سے ان کی عمر کے متعلق معلومات ہوئے اور حملے کی وجہہ سے انہیں اندرونی چوٹیں بھی لگی تھیں۔

آسام میں گائے ذبیحہ پر امتناع عائد کردیاگیا ہے سوالے ان کے جس کے اس گائے ذبیحہ کے لئے باضابطہ لائسنس فراہم کیاگیا ہے جو آسام مویشی بچاؤ ایکٹ کے زیرنگرانی قائم کردہ مقامات کے صرف وہیں پر گائے ذبیحہ کیاجاسکتا ہے۔

اس ایکٹ کے مطابق کسی بھی عمر کی گائے عید الاضحی کے موقع پر ذبح کی جاسکتی ہے۔آسام کے کچھ سرحدی علاقوں میں بنگلہ دیش کو گائے کی اسمگلنگ کی جاتی ہے۔

یہاں پر بی جے پی کی حکومت اقتدار میںآنے کے بعد متعدد ہندوتنظیموں نے گائے ذبیحہ پر مکمل امتناع عائد کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ گائے کا گوشت رکھنے کے جرمن میں اوپرآسام کے جورہاٹ میں جاریہ ماہ کی اوائل میں تین مسلمانوں کو بھی گرفتار کرلیاگیا تھا۔