آزادی کے بعد ملک کی قیام سیکولر او رجمہوری ہندوستان کے طور پر ہوا تھا : ششی تھرور

نئی دہلی : کانگریس کے سینئر لیڈر او رممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر ششی تھرور نے اپنے مخصوص انداز میں بی جے پی کے چار سالہ دور اقتدار کی تشریح کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے دعویٰ کئے جارہے تھے او رجس طرح کا ماحول قائم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے یہ دونوں ہی باتیں ایک دوسرے کے برعکس ہیں ۔انہوں نے راجیو گاندھی فورم کے زیر اہتمام بی جے پی کے چار سالہ دور اقتدار موضوع پر منعقدہ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی ۔اس موقع پر مختلف یونیورسٹیز کے طلبہ اوراساتذہ موجود تھے ۔ششی تھرور نے ہجومی تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آج انسان کی جان کی کوئی قیمت نہیں رہ گئی ہے ۔ہم نیو انڈیا چاہتے ہیں ۔مگر اس طرح کا نہیں جس طرح مودی جی کہہ رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم فرقہ وارانہ ہم آہنگی او رسیکولر ہندوستان کے خواہشمند ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی تقسیم کے وقت دو فکریں تھیں ۔ایک مذہب کی بنیاد پر ملک چاہتی تھیں او ردوسری سیکولر جمہوریت پسند ہندوستان چاہتی تھیں ۔انہیں مذہب کی بنیاد پر پاکستان ملا اور وہاں کے حالات سب جانتے ہیں ۔مگر ہم نے سیکولر ہندوستان قائم کیا جہاں سب لوگ مل کر رہتے ہیں ۔انہوں نے مودی پر طنز کستے ہوئے کہا کہ وہ کہتے تھے کہ نہ کھاؤنگا نہ کھانے دوں گا ۔بعد میں معلوم ہوا کہ یہ تو بیف پر کہتے تھے ۔انہوں نے ایل کے اڈوانی کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی کے بعد انہوں نے کہا تھا کہ ہم آئیں گے تو آکاش وانی کو بی بی سی کے جیسا بنادیں گے مگر جب انہوں نے دیکھا کہ میڈیا کو تو اپنے حق میں کر کے بہت فائدہ پہنچا یا جاسکتا ہے تواسے ویسے ہی چھوڑدیا ۔

اس موقع پر جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی فاروق عبدا للہ نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ دھرم خطرہ میں ہیں رام خطرہ میں ہیں د راصل رام یا ایشور کو خطرہ نہیں ہے بلکہ آپ کو خطرہ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مندر مندر کی بات کرتے ہوتو بنالو مندر مگر اس کے بہانے ملک کا ماحول خراب نہ کرو ۔عوام کو چین سے رہنے دو ۔