آر ڈی او دفتر ادونی پر مسلمانوں کا احتجاج، بنیادی مسائل کی یکسوئی کا مطالبہ

آج دفتر آر ڈی او ادونی پر مسلم مینارٹیز نے آواز کمیٹی کے زیر اہتمام ایک زور دار احتجاج منظم کیا گیا ۔ اس موقع پر اڈواکیٹ بشیر احمد نے کہا کہ شہر ادونی میں تقریبا ً 2 لاکھ آبادی ہے ۔ جس میں مسلمانوں کا تناسب 40% فیصد ہے ۔ جس میں غرباء کی بڑی تعداد پائی جاتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ قائدین انتخابات کے دوران بڑے بڑے وعدے کرچکے ہیں اور جب اقتدار حاصل ہوا تو ان غریب عوام کی طرف توجہہ نہیں دے رہے ہیں۔ جس سے عوام بہت ناراضگی کا اظہا ر کررہے ہیں۔ لہذا انھوں نے کہا کہ غریب عوام کو راشن کارڈ ز،گھر وں کیلئے اراضی اور روزگار کیلئے لونس وغیرہ مہیا کروائے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ ادونی شہر میں 20 سال سے شادی خانہ کی مانگ کی جارہی ہے مگر قائدین نے آج تک اس کو پورا نہیںکیا گیا ہے۔ دسویں جماعت کے بعد اردو میڈیم طلبہ کو کالج نہ ہونے کے سبب بہت سی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لہذا اردو جونیر کالج کا قیام جلد سے جلد عمل میں لایا جائے اور اسکولی اساتذہ کی خالی جائیدادوں کو جلد پُر کیا جائے،مزید انھوں نے کہا کہ قبضہ کئے ہوئے وقف بورڈ کی اراضی کو فوراً حکومت اپنے قبضہ میں لیکر غریب عوام کو اس کا فائدہ پہنچائیں۔ بعد ازاں آر ڈی او ادونی کو اس سے متعلق ایک میمورنڈم بھی پیش کیا گیا۔ اس موقع پر اڈوکیٹ بشیر احمد کے علاوہ محمد اقبال ، خواجہ حسین ، وغیرہ شریک رہے۔