آر ایس ایس کو اقتدار کسے ملتا ہے اس کی فکر نہیں :بھاگوت

نئی دہلی ۔ 17 ستمبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) آر ایس ایس اپنا غلبہ نہیں چاہتی اور اس بات کی پرواہ نہیں کرتی کہ کون برسراقتدار آتا ہے ، ہندوتوا تنظیم کے سربراہ موہن بھاگوت نے آج عوام کے آر ایس ایس کے نظریہ کے بارے میں اندیشوں کا ازالہ کرنے اور اُن تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے آر ایس ایس کے جلسہ سے خطاب کے دوران 80 منٹ طویل تقریر میں یہ تبصرہ کیا۔ آر ایس ایس کی تقریب تین دن تک جاری رہے گی ۔ آج اُس کا پہلا دن تھا ۔ تمام بڑی اپوزیشن پارٹیوں نے اس چوٹی کانفرنس کا بائیکاٹ کیاہے اور اُنھوں نے الزام عائد کیا کہ آر ایس ایس کی یہ تقریب تنظیم کو ایسی ظاہر کرنا ہے جس سے کسی کو نفرت نہیں ہے۔ آر ایس ایس کی تقریب میں کئی قائدین ، مرکزی وزراء ، بالی ووڈ اداکاروں ، فنکاروں اور ماہرین تعلیمات نے شرکت کی ۔ موہن بھاگوت نے کہاکہ ہندوستان کے تنوع کا احترام کیا جانا چاہئے اور اس کی بنیاد پر سماج میں انتشار پیدا نہیں کرنا چاہئے ۔ بھاگوت نے پرزور انداز میں کہاکہ ہندوتوا باہم جوڑتی ہے اور ہمارا نظریہ کسی کی تحقیر کرنے میں یقین نہیں رکھتا ۔ عوام سے ربط پیدا کرنے کے اس شاندار پروگرام کا تمام اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے کانگریس کی زیرقیادت بائیکاٹ کیا گیا ۔ کانگریس نے تمام آر ایس ایس شخصیتوں کے خلاف ایک مہم کا آغاز کر رکھا ہے ۔ موہن بھاگوت کا تبصرہ اس لئے نمایاں اہمیت رکھتا ہے کیونکہ آر ایس ایس مودی زیرقیادت بی جے پی کی 2014 ء کے انتخابات میں کامیابی کی ذمہ دار ہے اور آئندہ لوک سبھا انتخابات میں بھی توقع ہے کہ وہ مودی حکومت کی تائید میں کام کرے گی ۔ تاہم موہن بھاگوت نے دعویٰ کیا کہ آر ایس ایس کو اقتدار کی ہوس نہیں ہے ۔