آر ایس ایس نے چینی اشیاء کے بائیکاٹ کا مطالبہ دوبارہ دوہرایا

متھورا۔اترپردیش کے کیشودھام میں ویراندھوان اجلاس کے دوسرے دن زعفرانی تنظیم نے دوبارہ اس بات کا مطالبہ کیا کہ وہ چینی اشیاء پر امتناع عائد کیاجائے ۔

مذکورہ تنظیم نے چین اورپاکستان دونوں کو ہندوستان کا دشمن قراردیا ہے۔انڈیا ٹوڈے کی خبر ہے کہ آر ایس ایس قائدین نے چین کے ساتھ مکمل طور پر اقتصادی حدود نافذ کئے جائیں‘ یا پھر چینی اشیاء پر زائد ڈیوٹی عائد کرتے ہوئے اپنا سامان سستی داموں پر فروخت کرنے کے عمل کو نافذ کیاجائے۔

اجلاس میں اس با ت کا بھی مطالبہ کیاگیا کہ جموں او رکشمیر میں فوج کو حالات پر قابو پانے کے لئے کھلی چھوٹ فراہم کی جائے ۔

آر ایس ایس سربراہ موہن بھگوات کے مطابق کیرالا میں آر ایس ایس کارکنوں اور سینئر لیڈرس کے قتل کا موضوع بھی اجلاس میں زیر بحث رہا جن قاتلوں کا بدقسمتی سے انکار کیاجاتا رہا ہے۔

اجلاس کے دوران سنگ کے قائدین نے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے موضوع پر بحث کی اور نوٹ بندی کے اقدام کو کالے دھن پر قابو پانے کا موثر ذریعہ قراردیا جبکہ جی ایس ٹی کے بہترین نتائج ثابت ہونے کی امید کا بھی اظہار کیا۔